مونال کی بندش کے بعد، مارگلہ ہلز پر کون سا نیا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے مرکز میں، پیر سوہاوہ روڈ پر مونال اور دیگر بڑے بڑے ریستوران بنائے جانے سے پہلے، اس پہاڑی چوٹی پر عام لوگ آزادانہ گھومتے پھرتے تھے۔ مونال اور دیگر ریستورانوں کی بندش کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کے بعد اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ اس چوٹی کو پھر سے عوام کی رسائی میں دینے کا ایک منصوبہ تیار کر رہا ہے۔
ان ریستورانوں کی جگہ پر جو نیا منصوبہ بنایا جا رہا ہے، اس کا مقصد مارگلہ ہلز نیشنل پارک (MHNP) کی پہاڑی چوٹی کو بحال کرنا، یہاں کے قدرتی ماحول کو محفوظ کرنا اور عوام کو ایک صحت افزا تفریحی مقام فراہم کرنا ہے۔
اس نئے منصوبے کے مطابق پہاڑی چوٹی کو ’مارگلہ ویو پوائنٹ‘ کے طور پر تبدیل کیا جائے گا، وہاں عوامی تفریح اور مقامی نباتات اور حیوانات کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی، اس کے لیے درج ذیل کام کیے جائیں گے:
ریسٹورنٹس کی تعمیرات کے انہدام کا کام گزشتہ روز سے شروع کیا جاچکا ہے۔ اور اس سارے علاقے کا کنٹرول اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ نے سنبھال لیا ہے۔
اب یہاں کی سیر کرنے والوں کے آرام کے لیے آرام دہ بنچ نصب کیے جائیں گے تاکہ وہ خوبصورت مناظر کا لطف اٹھا سکیں۔
یہاں پر ایسے مقامی پودے لگائے جائیں گے جو اس علاقے میں حیاتیاتی تنوع کو فروغ دیا جا سکے اور اس علاقے میں جنگلی حیات کے لیے قدرتی مسکن بنایا جا سکے۔
مقامی جانوروں سے متعلق آگہی کے لیے تعلیمی نوعیت کے ڈسپلے نصب کیے جائیں گے۔
یہاں پانی کے تحفظ اور بہتر استعمال کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کا نظام نصب کیا جائے گا۔
پہاڑی ٹیرسز کی دیواروں کو برقرار رکھا جائے گا تاہم اندر سے کنکریٹ ہٹا دیا جائے گا تاکہ وہاں پودے لگائے جا سکیں۔
ہنگامی حالات، خاص طور پر آگ بجھانے کے لیے فوری رسپانس اور ابتدائی طبی امداد کے لیے ایک چھوٹا سا مرکز بنایا جائے گا۔
سورج غروب ہونے کے بعد سولر لائٹس بند کردی جائیں گی تاکہ جنگلی حیات ڈسٹرب نہ ہو۔
واضح رہے کہ یہ منصوبہ اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ (IWMB) نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کی روشنی میں تیار کیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس 3ماہ میں مکمل ختم کیے جائیں، نیشنل پارک سے باہر کہیں بھی لیز مقصود ہو تو متاثرہ ریسٹورنٹس کو ترجیح دی جائے، نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دوسری جانب مونال ریسٹورنٹ نے رضاکارانہ طور پر 3ماہ میں ریسٹورنٹ منتقل کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔