مقامی افراد کا کہنا ہے کہ علاقے میں موبائل نیٹ ورک کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشنز شدید متاثر ہوا ، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے میں بھی خاصی تاخیر ہوئی . حکام کو متبادل ذرائع سے ہی واقعے کی اطلاع ہوئی جس کے بعد بعد امدادی ٹیموں اور انتظامیہ کے اہلکاروں کو متاثرہ علاقے میں بھیجا گیا . مقامی افراد نے بتایا ہے کہ آگ لگنے سے بستی میں موجود 80 کے قریب گھر جل کر مکمل تباہ ہو گئے تاہم کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آگ لگنے کی وجہ سے پوری بستی یکدم کھلے آسمان تلے آ گئی . مقامی افراد کہا کہنا ہے کہ علاقے میں پانی کی عدم دستیابی اور سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی کمی کے باعث پوری بستی جل کر خاکستر ہو گئی، علاقے میں فائر فائٹرز یا ریسکیو ٹیموں کی بروقت پہنچنے کا کوئی انتظام بھی نہیں ہے . مقامی افراد نے خود اپنی مدد آپ آگ پر قابو پایا جب کہ ضلعی حکام نے صبح متاثرہ علاقے میں امدادی سامان روانہ کیا . ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امدادی پیکج میں بے گھر خاندانوں کی مدد کے لیے خوراک، خیمے اور دیگر ضروری اشیا شامل ہیں . خوش قسمتی سے ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے تاہم 80 مکانات کی تباہی سے مکینوں کو کافی مالی نقصان پہنچا ہے . وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے دیامر کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے . انہوں نے حکام کو متاثرہ خاندانوں کو جامع مدد فراہم کرنے کا بھی حکم دیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ انہیں حکومت کی پالیسی کے مطابق ضروری امداد فراہم کی جائے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے دور افتادہ علاقے نیاٹ چلاس میں بستی میں آگ لگنے سے 80 گھر جل کر خاکستر ہوگئے .
جمعہ کی رات نیاٹ بستی میں ایک مکان میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے جلد ہی پوری بستی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ لگنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں کی جا سکی ہیں .
متعلقہ خبریں