اسلام آباد

حکومت پنجاب کا صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو مفت پلاٹ دینے کا اعلان


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت پنجاب نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو مفت پلاٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ مسکان راوی اسکیم میں نہ صرف ورکنگ جرنلسٹ بلکہ میڈیا اداروں میں کام کرنے والے تمام کل وقتی ورکرز کو بھی پلاٹ الاٹ کیے جائیں۔
ہفتہ کے روز سینیئر صحافیوں کے ایک وفد نے صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری سے ڈی جی پی آر آفس میں ملاقات کی جس میں صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عظمیٰ بخاری نے صحافیوں کے تحفظات کو توجہ سے سنا اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مسکان راوی منصوبے کے حوالے سے غلط فہمیوں کی بھی وضاحت کی۔
ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسکان راوی اسکیم میں نہ صرف صحافیوں بلکہ میڈیا اداروں میں کام کرنے والے تمام کل وقتی میڈیا ورکرز کو بھی پلاٹ الاٹ کیے جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ مسکان راوی منصوبہ روڈا کی نگرانی میں جلد از جلد مکمل کیا جائے گا جس میں پنجاب ہاؤسنگ فاؤنڈیش (پی جے ایچ ایف) کی کوئی مداخلت نہیں ہوگی۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر 3200 صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو پلاٹ ملیں گے، پلاٹ کا سائز بڑھا کر 5 مرلہ کر دیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحقین کو پلاٹ مل سکے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو ترجیح دی جائے گی جبکہ دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو مسکان راوی یا ان کے متعلقہ اضلاع کی رہائشی سکیموں میں پلاٹ ملیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسکان راوی منصوبے میں درخواست گزاروں کی جانب سے دائر اپیلوں پر میرٹ کی بنیاد پر غور کیا جائے گا تاکہ کوئی بھی صحافی اپنے حق سے محروم نہ رہے۔
مزید برآں اس اسکیم کے تحت تمام اہل میڈیا ورکرز اور صحافیوں کو پلاٹ مفت فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ منصوبے میں تاخیر روڈا یا پنجاب حکومت کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ ایک صحافی کی وجہ سے ہوئی جس نے منصوبے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کیا تھا۔
تاہم انہوں نے اپنے عملے کو ہدایت دی ہے کہ وہ ہائی کورٹ میں جاری مقدمے سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر معلومات حاصل کریں اور کیس میں تیزی لائیں۔ زلفی بخاری نے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے سے فائدہ اٹھانے والے صحافی پابندی ہٹانے اور کیس خارج کرانے کی حمایت میں عدالت میں پیش ہوں گے۔
عدالت کی جانب سے پابندی ختم ہونے کے بعد مسکان راوی اسکیم کا دوبارہ اشتہار ان صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے دیا جائے گا جو درخواست کی آخری تاریخ تک اپنے کاغذات جمع کرانے سے محروم رہ گئے تھے۔ جن لوگوں کو پہلے ہی خطوط موصول ہو چکے ہیں انہیں دوبارہ درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ اہلیت کی شرائط میں 10 سال کی ملازمت اور ایک سال کی تنخواہ کی پرچی شامل ہے جبکہ بی اے تعلیم کی شرط ختم کردی جائے گی۔
مسکان راوی کے وفد میں خالد حسنین، صابر اعوان، کاشف ملک، رب نواز خان، کاشف سلیمان، فیضان وڑائچ اور گلزار مصطفائی شامل تھے۔ دونوں فریقین نے مستقبل میں بھی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ہر خاندان کو صرف ایک پلاٹ الاٹ کیا جائے گا، بھلے ہی میاں بیوی دونوں میڈیا ورکر ہوں۔
وفد نے مسکان راوی منصوبے کو آگے بڑھانے میں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینیئر صحافیوں سلمان غنی، مجیب الرحمان شامی اور دیگر کی کاؤشوں کو سراہا گیا۔

متعلقہ خبریں