انہوں نے کہا کہ 10 ستمبر کو خفیہ ایجنسی کے ایجنٹوں کے ہاتھوں ہمارے ایم این ایز کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیے جانے کے بعد ایم این اے کے حقوق اور ذمہ داریوں کے معاملات کو دیکھنے کے لیے ہماری سفارش پر خصوصی کمیٹی بنائی گئی تھی . ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی آئینی عدالت بنانے کی کوشش چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سہولت فراہم کرنا ہے اور ہم کبھی اس کوشش کا حصہ نہیں بنیں گے . صحافی نے عمر ایوب سے سوال کیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 5 بجے بلایا گیا تھا، ابھی تک شروع نہیں ہوا، اتنی غیر سنجیدگی کیوں نظر آرہی ہے حکومت کی طرف سے؟ جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ میرے خیال میں ان کا کوئی ان کا کوئی ڈسپیچ رائیڈر آنا تھا، اس کی موٹرسائیکل خراب ہو گئی . آپ نے ٹویٹ کی ہے کہ خصوصی کمیٹی کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں، آپ اس کمیٹی کے اجلاس میں بیٹھے تھے وہاں کیا ڈسکس ہورہا ہے؟ اس سوال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ اس اجلاس میں کچھ نہیں ڈسکس ہوا، ہم نے کہا کہ ہمارے ایم این ایز کو گرفتار کیا گیا، اس بارے میں کوئی چیز ہے تو بات کریں، کمیٹی کے پاس آیینی ترامیم لانے کا اختیار نہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا ہے تحریک انصاف آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنے گی، آئینی عدالت بنانے کا مقصد قاضی فائز عیسیٰ کو سہولت فراہم کرنا ہے .
اپنے بیان میں عمرایوب نے کہا کہ پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے پاس آئینی ترامیم لانے کا کوئی مینڈیٹ نہیں، یہ کمیٹی پی ٹی آئی ایم این ایز کو گرفتار کرنے پر بنائی گئی تھی .
متعلقہ خبریں