اورماڑہ کے ہوٹلوں میں تیتر کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف، محکمہ وائلڈ لائف حرکت میں آگئی


اورماڑہ(قدرت روزنامہ)اورماڑہ کے دکانوں اور ہوٹلوں میں تیتر اور دیگر نایاب نسل کے پرندوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ نایاب پرندوں کا گوشت ہوٹلوں میں فروخت ہونے کی خبر سے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات حرکت میں آگئی۔ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے اورماڑہ میں واقع مختلف دکان مالکان اور ہوٹل مالکان کے خلاف ڈیٹا اکھٹا کرنے اور بھرپور کارروائی کرنے کا عمل فوری طور پر شروع کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے بلوچستان کے جنگلوں میں پایا جانے والا تیتر خطے کا ایک قدیم پرندہ ہے۔ اس کا وزن 200 سے 400 گرام ہوتا ہے، لیکن جب یہ مختصرالوجود پرندہ بولتا ہے تو اس کی آواز کئی سو میٹر تک سنائی دیتی ہے۔ بلوچستان کے مختلف جنگلوں سمیت اورماڑہ کے دیہی علاقوں میں بھی تیتر اور دیگر نایاب نسل کے پرندے پائے جاتے ہیں۔ جبکہ چند سال قبل تلوبند کنزروینسی کے صدر سید معیار جان نوری نے بھی تقریبا دو سو کے قریب بورے تیتر مختلف دیہی علاقوں میں لا کر چھوڑ دیے تھے جن کی وجہ سے اب ان کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی ہے۔