ملک میں آئینی عدالت کے قیام کیلئے مجوزہ ترمیم، دنیا کے 85 ممالک میں آئینی عدالتیں موجود ہیں


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مجوزہ حکومتی ترامیم میں آئینی عدالت کا قیام بھی شامل ہے، اگر عالمی سطح پر دیکھا جائے تو آئینی عدالتیں دنیا کے 85 ممالک میں موجود ہیں۔
آئینی ججز کی تقرری ایک پیچیدہ اور ممکنہ طور پر متنازع معاملہ ہوتا ہے، آئینی عدالت کی سیاسی اہمیت کے پیش نظر یہ سوالات اٹھتے ہیں کہ کون ان ججز کا تقرر کرتا ہے اور ان کی تقرری کیلئے کیا معیار ہوتے ہیں۔
آئینی ججز کی تقرری کا عمل مختلف ممالک میں مختلف طریقوں سے کیا جاتا ہے۔ بعض ممالک میں تقرری کیلئے حکومت اور قانون ساز ادارے مشترکہ طورپر ججز کا تقرر کرتے ہیں جبکہ کچھ ممالک میں صرف قانون ساز ادارہ ججز کا تقرر کرتا ہے۔
دیگر ممالک میں عدلیہ، حکومت اور پارلیمان مل کر ججز کا تقرر کرتے ہیں۔ کچھ ممالک میں آئینی ججز کے تقرر کیلئے ایک خصوصی کمیشن بھی مقرر کیا جاتا ہے جو امیدواروں کی اہلیت کا جائزہ لیتا ہے۔
آئینی ججز کی تقرری عام ججز کی طرح نہیں ہوتی بلکہ ان ججز کا مقررہ مدت کیلئے تقرر کیا جاتا ہے جو 3، 6، 9 یا 12 سال کیلیے ہو سکتا ہے۔