بلوچستان

میں کیوں ووٹ دوں گا جب بنیادی انسانی حقوق کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے،سردار اختر مینگل


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے سماجی رابطے ویب سائٹ(ایکس) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیدھی سی بات ہے، میں کیوں ووٹ دوں گا جب بنیادی انسانی حقوق کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، لاپتہ افراد کا ذکر تو چھوڑیں۔ میں نے اپنے دو سینیٹ ووٹ کے بدلے میں اپنے 2000 لوگوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اب تک ایک بھی شخص کو رہا نہیں کیا گیا۔اس سے قبل ایک اور ٹویٹ میں سردار اختر مینگل نے کہا ہے ہمیں بل کے حق میں ووٹ دینے پر مجبور کیا جا رہا تھا، بغیر یہ بتائے کہ بل میں کیا ہے۔ ہماری شرط یہ تھی کہ بل کو سامنے لایا جائے، اسے عوام کے لیے پیش کیا جائے تاکہ ہم اسے دیکھ سکیں۔ لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے۔ نہ کچھ کم، نہ زیادہ۔ اب جب بل سامنے آ گیا ہے تو سمجھ آیا کہ اسے کیوں اتنی سختی سے چھپایا گیا تھا۔ جمہوریت کے حامی اس بل کا دفاع کس شرم کے ساتھ کر رہے ہیں؟ اس بل کے تحت کسی کو بھی کسی بھی وقت اٹھایا جا سکتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں نے استعفیٰ دے دیا۔ آپ نے آئین کو دفن کر دیا، لیکن آج آپ کی سیاست دفن ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں