کفایت شعاری مہم، اسپیکر قومی اسمبلی کا سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی کا فیصلہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسپیکر قومی اسمبلی نے اسمبلی سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے خصوصی اقدامات شروع کرلیے، اسٹیشنری سمیت دیگر آئٹمز میں 50 فیصد کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسپیکر اسمبلی کی ہدایت پر کفایت شعاری مہم کے تحت بڑے پیمانے پر اخراجات میں کمی کی جاسکے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں کفایت شعاری کے اقدامات کے حوالے سے سرکلر جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق ملک کو درپیش مالی چیلنجز کے پیش نظر اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکلر کے مطابق عوامی پیسے کی بچت کو یقینی بنانے کے لیے سخت کفایت شعاری کے اقدامات کیے گئے ہیں، ان اقدامات کا مقصد قومی مفاد میں غیر ضروری اخراجات کو کم کرنا ہے۔ سیکرٹریٹ نے تمام افسران اور شعبہ جات کو کفایت شعاری اقدامات پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سرکلر میں لکھا گیا کہ اسٹیشنری آئٹمز اور دیگر اشیا کے محتاط استعمال کو یقینی بنانا ہوگا، اسٹیشنری، دیگر اشیا کی طلبی مہینے میں صرف ایک بار متعلقہ 20 گریڈ یا اس سے اوپر کے افسر کی اجازت سے کی جائے گی۔
جوائنٹ سیکرٹری (ایڈمن) اور ڈپٹی سیکرٹری (ایڈمن) کو غیر ضروری اسٹیشنری کی طلبی پر 50 فیصد کٹوتی کا اختیار سونپا گیا ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ کاغذ کے دو طرفہ استعمال کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے۔
جاری کردہ سرکلر کے مطابق اسٹیشنری کے استعمال میں کمی کے لیے کاغذ اور نوٹ شیٹ کا دونوں اطراف کا استعمال ضروری ہوگا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کو غیر استعمال شدہ سرکلر کا دوبارہ استعمال لانا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
ان سرکلرز کی فالتو کاپیاں، جن میں خالی جگہ ہو، ڈرافٹ تیار کرنے کے استعمال کی جائیں، آف سیٹ پیپر اور نوٹ شیٹ کا استعمال ڈرافٹ لکھنے کے لیے ممنوع ہوگا۔
یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سرکلر میں دفاتر کے ٹیلیفون کے محتاط استعمال کو یقینی بنایا جائے، جن افسران کے دفتر کے ٹیلیفون پر کوئی حد مقرر نہیں ہے وہ اپنے ٹیلیفون کے استعمال کو کم سے کم کریں۔
ٹیلیفون کے غیر ضروری بلوں میں کمی لانے کے اقدامات کرنے کی ہدایت سے ٹیلیفون کے غیر ضروری استعمال میں کمی لانے سے ممکنہ حد تک اخراجات میں کمی کی جاسکے گی۔
اسپیکر کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ان اقدامات پر سختی عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، اور پیغام دیا گیا ہے کہ غیر ضروری اخراجات میں کمی لاکر ملک کو درپیش مالی مشکلات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔