کوئٹہ میں خاتون وکیل نے عدالت کوتالا کیوں لگا دیا؟


کوئٹہ (قدرت روزنامہ)صوبہ بلوچستان کے علاقے سریاب کوئٹہ میں جج کے ساتھ کورٹ روم میں تلخ کلامی پر خاتون وکیل نے عدالت کو تالا لگا کر بند کر دیا، بعد ازاں وکلا نے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔
جمعہ کو ایک خاتون وکیل نے دیگر ساتھی وکلا کے ساتھ مل کر کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر واقع سیشن کورٹ کو اس وقت تالا لگا دیا جب اس کے کورٹ روم میں جج کے ساتھ بحث کے دوران تلخ کلامی ہوگئی۔
خاتون کی جانب سے عدالت کو تالا لگائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی ہے، وکلا کا کہنا ہے کہ کوئٹہ سیشن کورٹ میں سول جج اسراق مندوخیل اورخاتون وکیل فرزانہ خلجی کے درمیان ایک کیس کی سماعت کے دوران مبینہ طورپرتلخ کلامی کاواقعہ پیش آیا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صدرکوئٹہ بارایسوسی ایشن قاری رحمت ایڈووکیٹ نے بتایاکہ بار نے سول جج اور وکیل کےدرمیان تلخ کلامی کا معاملہ رفع دفع کرادیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو ہی سپریم کورٹ آف پاکستان میں یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرریوں کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اسلامک یونیورسٹی کے وکیل کے درمیان بھی تلخ کلامی کا واقعہ پیش آیا۔
تلخ کلامی کے واقعے پر چیف جسٹس نے یونیورسٹی کے وکیل کو روسٹم سے اتر جانے کا حکم دیا اور اسلامک یونیورسٹی کی ریکٹر ثمینہ ملک کو کمرہ عدالت سے باہر نکل جانے کو کہا ، جس پر چیف جسٹس اور وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔