تنظیمی پروگرام سمیت سیاسی کارکنوں کو شدید ہراس کرتے ہیں . حتیٰ کہ طلباء کے اہلخانہ کے سامنے جھوٹے الزامات لگا کر انکو ذہنی طور پر ٹارچر کرتے ہیں. ان تمام بنیادی سہولیات کے مسائل کو جب حل کرنے کی بات طلبہ کرتے ہیں تو وائس چانسلر اور انکے حواریوں کا چند رکنی ٹولہ طلبہ و طالبات کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی ہرممکن اقدامات سے گریزاں نہیں ہیں.مرکزی ترجمان نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے بار رہا ان تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے کہا گیا گزشتہ پانچ سالوں کے درخواستیں آج بھی زونل ریکارڈ میں شامل ہیں لیکن وائس چانسلر کی نااہلی و چاپلوسی نے ملازمین کو نان شبینہ کا محتاج بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑا ہے . لسبیلہ یونیورسٹی میں بڑھتی ہوئی چوریوں کے شکایات کو چیف سیکیورٹی افسر کے سامنے پیش کیا گیا لیکن سیکیورٹی افسر کا کردار محض وائس چانسلر کے گھر کی چوکیداری کے علاؤہ کچھ نہیں رہا ہے.مرکزی ترجمان نے بیان کے آخر میں کہا کہ وائس چانسلر و انکے منظور نظر افراد کے خلاف کارروائی کی جائے اور لسبیلہ یونیورسٹی کے نئے وائس چانسلر کی مقرری جلد از جلد کیا جائے وگرنہ بی ایس او بلوچستان بھر میں وائس چانسلر و انکے ٹیم کے خلاف بھرپور مہم چلائیں گے. . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی روز بروز ترقی کرنے کے بجائے بدحالی کا شکار ہو رہا ہے . مالی نقصانات کے کے باعث ملازمین و اساتذہ کے چولہے بجھ گئے ہیں لیکن مجال ہے کہ بادشاہ سلامت وائس چانسلر و انکے گرد گھومنے پھرنے والے چمچوں کی بہتات نے یونیورسٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی.مرکزی ترجمان نے بتایا کہ یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کو تعلیمی و شعوری عمل سے دستبردار کرنے کیلئے مختلف حربے استعمال کیے جاتے ہیں سیاسی عمل کو لسبیلہ یونیورسٹی سے مکمل منجمد کرنے کے پالیسی پر سختی سے عمل جاری ہے .
متعلقہ خبریں