نجی اسکولوں کی نمائندہ تنظیموں کا تعلیم بچاؤ مہم کےتحت اہم سیشن
کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کے تمام نجی اسکولوں کی نمائندوں تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے محکمہ تعلیم سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیم دشمن اقدامات سے گریز کیاجائے اور مشکلات میں گھرے نجی اسکولوں کےلیے نت نئے قوانین نہ بنائے جائیں . آل پرائیویٹ اسکول ڈیولمپنٹ آرگنائزیشن (اے پی ایس ڈی او) کے زیراہتمام میٹروول سائٹ میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا .
جس میں کراچی بھر سے نجی اسکولوں کی تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی . اے پی ایس ڈی او کے چیئرمین سردار ملک نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کوارڈینیٹر علیم قریشی، دانش الزمان، معراج صدیقی، ارشد محمود،سمیع اللہ، ثناءاللہ مغل اور دیگر عہداروں کا خیرمقدم کیا . سردار ملک نے شرکا کو نجی اسکولوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو مکمل تعاون کا یقین دلایا .
مہمان خصوصی اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے کوارڈینیٹر علیم قریشی نے کہا کہ پرائیویٹ اسکولوں کے چارٹر آف ڈیمانڈز پر مشتمل مسودہ وزیراعلیٰ سندھ اور وزیرتعلیم سندھ کو بھیج دیا گیا توقع ہے کہ حکومت سندھ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نجی اسکولوں کےمطالبات اور تجاویز پر عمل کرے گی . دانش الزمان نے شرکا کو اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا . . . انہوں نے کہا کہ تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے، نجی اسکولوں نے حکومت کی یہ ذمہ داری اپنے کاندھوں پر اٹھارکھی ہے، نجی اسکولز نہ صرف خواندگی کی شرح بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ لاکھوں لوگوں کو روزگار بھی دیا ہے نجی اسکول ملک کی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کررہےہیں،
صرف یہی نہیں ہر علاقے کے چھوٹے بڑے اسکولوں میں مستحق افراد کو مفت تعلیم کی سہولت بھی حاصل ہے اس کے علاوہ مالی طور پر کمزور والدین کو فیسوں میں رعایت بھی دی جاتی ہے . سندھ حکومت کے بنائے گئے ماضی کے تمام قوانین پر عملدرآمد کیاجاتاہے . حکومت سندھ سے گزارش ہے کہ نجی اسکولوں کو ہراساں کرنے کے بجائے ان کے ساتھ تعاون کیاجائے تاکہ وہ تعلیم کے شعبے میں مزید فعال کردار ادا کرسکیں . اجلاس کے تمام شرکا نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے پیش کردہ چارٹرآف ڈیمانڈز کی حمایت کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا .