گوادر میں چار دن بعد دھرنا ختم، کوسٹل ہائی وے کھول دی گئی


گوادر(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پک اپ ڈرائیورزاور ڈپو مالکان اور سیاسی جماعتوں کا پاکستان ایران سرحد پر کاروبار کے مواقع محدود کرنے کے خلاف چار دن سے جاری دھرنا انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا ہے،مذاکرات میں پک اپ و ڈپو مالکان کی جانب سے امان جمعہ، محمد جان کلانچی،نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر غفور ہوت،پک اپ یونین کے سعید احمد بلوچ حق دو تحریک کے حفیظ کیا زئ، و دیگر رہنمائوں نے ضلعی انتظامیہ کے سربراہ ڈی سی حمودالرحمٰن رانجھا سے مذاکرات کئیےکامیاب مذاکرات کے بعد کوسٹل ہائی وے کھول دیا گیا۔یاد رہے کہ ڈپو مالکان اور پیک اپ یونین نے اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ چار دنوں سے سربندن کراس اور زیروپوائنٹ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے کر احتجاجی دھرنا کیمپ قائم کر رکھا تھا جس میں آل پارٹیز اور حق دوتحریک نے شرکت کی تھی کامیاب مذاکرات کے بعد اے سی گوادر میر جواد زہری نے نکات کا اعلان کرتے کہاکہ کنٹانی ہور ہفتے میں پانچ دن کھلا رہے گا،تلار و کارواٹ سے چھوٹے گاڈیوں کیلئے رکاوٹیں ہٹائے جائینگے، دونوں مقامات پر رات گئے دھرنا ختم ہونے کے بعد گوادر کوئٹہ اور گوادر کراچی قومی شاہراہوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔