گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کا اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ کی زیر صدارت پی جی ایم آئی سول اسپتال میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بلوچستان حکومت کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کنٹریکٹ بنیادوں پر بھرتیوں کے فیصلوں کے خلاف جاری احتجاج کو مزید موثربنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان بھر میں احتجاجی تحریک کو وسعت دی جائے گی اور حکومت کے عوام دشمن فیصلوں کے خلاف ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔اجلاس میں یہ طے پایا کہ 3اکتوبر بروز منگل صبح 11بجے سول اسپتال کوئٹہ سے ایک عظیم الشان ریلی نکالی جائے گی جو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے پر اختتام پذیر ہو گی۔ اسی دن بلوچستان کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے تاکہ حکومت کو یہ واضح پیغام دیا جا سکے کہ یہ پالیسیاں عوام اور ملازمین کے لیے ناقابل قبول ہیں۔اجلاس میں گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے حکومت کی جانب سے بنائی گئی ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمیٹی بلوچستان کے سربراہ ڈپٹی کمشنر کو بھی یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان ڈپٹی کمشنرز کو صحت کے شعبے کی ضروریات کا کوئی علم نہیں، بلکہ یہ محمکہ صحت کے ملازمین کو تنگ کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کا ذریعہ بن چکی ہیں۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے اس بات پر زور دیا کہ ڈپٹی کمشنرز کو ملازمین کے معاملات میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ایسی کمیٹیوں کا قیام صرف شعبہ صحت کی تباہی کا سبب بنے گا۔اجلاس میں گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان کے شرکا نے واضح کیا کہ حکومت کے فیصلے نہ صرف صحت کے بنیادی حقوق چھیننے کے مترادف ہیں بلکہ یہ ملازمین کو غیر محفوظ اور غیر یقینی مستقبل کی طرف دھکیلنے کی سازش ہیں۔ یہ پالیسیاں کسی بھی صورت قبول نہیں کی جائیں گی اور ان کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے حکومت بلوچستان کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور کنٹریکٹ بھرتیوں کے فیصلے فوری طور پر واپس نہ لیے گئے تو احتجاج کا دائرہ بلوچستان سے نکل کر پورے ملک میں پھیلایا جائے گا اور اس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔اجلاس کے شرکا نے کہا کہ صحت کے شعبے کو منافع بخش کاروبار میں تبدیل کرنے کی کوشش انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہے اور اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ہر سطح پر مزاحمت کی جائے گی اور کسی بھی حکومتی دبا یا دھمکی کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔گرینڈ ہیلتھ الائنس بلوچستان نے اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا عہد کیا اور کہا کہ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو ہسپتالوں میں کام بند کر دیا جائے گا اور حکومت کے ہر فورم پر مزاحمت کی جائے گی۔