کوئٹہ(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اسٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ شخصیت ہے تو سردار اختر مینگل یہ بھی بتائے کہ صادق سنجرانی کی کیا حیثیت ہے لاپتہ افراد کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعلی کے حلف برداری کے موقع پر واضح الفاظ میں کہا تھا کہ اس حوالے سے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائیں گے تاکہ اس کا حل نکالا جائے بلوچستان گورنمنٹ نے سب سے زیادہ تعلیم صحت اور امن وامان کے قیام پر توجہ دی ہے ماہ اگست میں 532اساتذہ کی تنخواہوں سے 76لاکھ روپے کی کٹوتی کی ہے 160اساتذہ کو معطل کیا جاچکا ہے وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی اور سیکرٹری تعلیم کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت کے بغیر اقدامات کیے جائے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی صوبے میں ترقی چاہتے ہیں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا شاہد رند کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسئلہ پر جان بوجھ کر کنفیویژن پیدا کی جارہا ہے این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے بہت سے مسائل کے حل کی جانب کوششیں جاری ہے ماضی میں بلوچستان میں تعلیم اور صحت پر توجہ نہ دینے کی وجہ سے ان دونوں شعبوں میں کمی ہے جو موجودہ حکومت اس کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ حقوق کی بات کرتے ہیں میں انہیں بتا نا چاہتا ہوں کہ اس وقت تربت میں ایک یونیورسٹی لا کالج میڈیکل کالج موجود ہے اسی طرح لورالائی میں میڈیکل کالج اور یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہے کیڈٹ گلز کالج میں طالبات تعلیم حاصل کررہی ہے کوئٹہ میں سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی میں حصول علم میں مصروف ہے موجودہ حکومت وزیر اعلی بلوچستان کی قیادت میں طلبا کے لیے سکالرشپس کا اعلان کیا گیا ہے کہ جس تعلیمی ادارے آکسفورڈ یونیورسٹی سے شہید بینظیر بھٹو نے تعلیم حاصل کی وہاں سے بلوچستان کے طلبہ وطالبات حکومت بلوچستان کے خرچ پر تعلیم حاصل کریں گے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سردار اخترمینگل ہمیشہ یہ الزام لگاتے ہیں کہ وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سٹیبلشمنٹ کے پسندیدہ شخصیت ہے تو میں ان سے سوال کرتا ہوں کہ صادق سنجرانی کون ہے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عام بلوچ اور پشتون کا بچہ بھی اعلی تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے حکومت کے خرچ پر تعلیم حاصل کریں ورنہ اس سے قبل سرداروں اور نوابوں کے بچے ان تعلیمی اداروں میں پڑتے تھے اب غریبوں کے بچے بھی پڑھ سکیں گے ورکر ویلفیئر بورڈ کے تحت 4سو بچے اسلام آباد میں تعلیم حاصل کررہے ہیں چیف سیکرٹری بلوچستان پر مشتمل ٹیم صوبے میں بہترین گورننس کے لیے اقدامات اٹھارہی ہے انہوں نے کہا کہ 2010سے 2024تک این ایف سے ایوار ڈ کے بعد ماضی کے حکومتوں نے کوئی بڑا منصوبہ بلوچستان میں شروع کرکے مکمل نہیں کیا جس کے بعد اسلام آباد کو الزام دینا درست نہیں کینسر ہسپتال سے منسلک ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں سینار ہسپتال موجود ہے جو مریضوں کی علاج معالجہ کررہی ہے جبکہ شیخ زاہد ہسپتال میں بھی ایک بلاک بنادیا گیا ہے تاہم اسے آباد کرنا باقی ہے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے جب گوادر میں جلسہ کرنا چاہا تو حکومت بلوچستان نے انہیں تربت سمیت دیگر شہروں میں جلسے کی آفر کی تاہم وہ نہیں مانے اس کے بعد ڈپٹی کمشنر گوادر نے انہیں گوادر کے اندر تین مقامات پر جلسے کی آفر کی لیکن انہوں نے زد کی کہ میرین ڈاو گوادر میں جلسہ کریں گے اس کے باوجود حکومت نے صبر سے کام لیتے ہوئے ان کو جلسہ کرنے کی اجازت دی . .