فورتھ شیڈول کیخلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں درخواست دائر، فریقین کو نوٹسز جاری


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)حکومت بلوچستان کی جانب سے فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے افراد نے بلوچستان ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کے بینچ میں سماعت متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے، کیس کی پیروی انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل جلیلہ حیدر کررہی ہے۔عبدالغفار قمبرانی اور انکے بھائی عبدالستار قمبرانی کی طرف سے ایک آئینی درخواست بلوچستان ہائی کورٹ میں دائر کردی گئی ہے جن کا نام بشمول 130 دیگر افراد کے فقط کوئٹہ سے انسداد تخریب کاری ایکٹ کے چوتھے شیڈول میں شامل کیے گئے ہیں۔سائلین کے مطابق حکام نے غلط غیر قانونی اور بدنیتی کے بنیاد پر ان کا تعلق کالعدم تنظیم سے جوڑ دیا ہے۔چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس عامر رانا سائلین کے دلائل سنے، آئینی درخواست کو قبول کرتے ہوئے تمام متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔اس دوران وکیل جلیلہ حیدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا عام ایکٹوسٹ اور جمہوری دائرہ کار میں رہتے ہوئے احتجاج کرنا ہر شخص کا بنیادی حق ہے اب ریاست ان کو کالعدم تنظیموں سے جوڑ کر انکی پرامن جدوجہد کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے۔وکیل جلیلہ حیدر کا مزید کہنا تھا حکومت اس طرح کے اقدامات سے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں موجود کارکنان پر ہر طرح کے دروازے بند کرنا چاہتی ہے، عدالت نے اگلی پیشی کیلئے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔