وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وائس چانسلرز کی تعیناتی پر گورنر کو جس امیدوار پر اعتراض تھا، وہ اسے مسترد کر سکتے تھے، وہ اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں . انہوں نے کہا کہ پنجاب میں میرٹ اور شفافیت پر وائس چانسلرز لگائے ہیں، ہر کام میرٹ پر کررہی ہوں، سفارش بہت آتی ہیں، ایم این ایز، ایم پی ایز سبھی سفارش لاتے ہیں لیکن میں کسی کی بھی نہیں سنتی . وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے رات 12 بجے تک کام کرتی ہوں، محکمہ پولیس میں رشوت کے خاتمے کے لیے وردی کے ساتھ کیمرا لگا رہے ہیں، کوئی بھی پولیس اہلکار اس وردی کے بغیر ڈیوٹی نہیں کریگا . انہوں نے کہا کہ کالجز، یونیورسٹیز میں منشیات کی روک تھام کے لیے بڑے بڑے گینگ پکڑے گئے ہیں جو اپنے ذاتی جہازوں پر مختلف شکلوں میں منشیات لا کر بیچتے تھے . انہوں نے کہا کہ کلینکس آن ویلز سے دیہی جگہوں پر سینکڑوں افراد مستفید ہورہے ہیں، کسان کارڈ اور ٹریکٹر اسکیم کے لیے لاکھوں لوگوں نے درخواستیں جمع کرائیں . واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے لیے بھیجی گئی تمام 13 سمریاں مسترد کردی تھی . ذرائع نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ گورنر سردار سلیم حیدر نے تمام سمریاں مسترد کرنے کی وجوہات بھی صوبائی حکومت کو ارسال کی ہیں . پنجاب حکومت نے پیر کو 7 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریاں کی تھیں . صوبائی حکومت نے 14 روز کی مقررہ مدت مکمل ہونے کا جواز بنا کر یہ تقرریاں کی تھیں . دوسری جانب گورنر پنجاب سلیم حیدر خان کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ میرٹ پر وائس چانسلر لگیں، میرا کوئی مفاد نہیں صرف میرٹ پر تعیناتیاں چاہتا ہوں، وائس چانسلر کی تعیناتی جس طرح ہوئی اس پر بہت انگلیاں اٹھیں، میری کوشش ہے کہ میرٹ پر وائس چانسلر لگیں، میرا کوئی مفاد نہیں، چاہتا ہوں میرٹ پر تعیناتیاں ہوں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پنجاب میں مختلف یورنیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تعیناتی کے معاملے میں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے مابین کشیدگی مزید شدت اختیار کرگئی ہے . وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اب الزام عائد کیا ہے کہ وائس چانسلر کی تعیناتی سے متعلق سارا معاملہ پنجاب یونیورسٹی کا ہے، گورنر پنجاب اپنا وائس چانسلر لگوانا چاہتے ہیں .
متعلقہ خبریں