ٹویوٹا پاکستان کا مختصر وقت کے لیے گاڑیوں کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ، وجہ کیا بنی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ٹویوٹا انڈس کے نام سے معروف انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ نے رواں ماہ کے اختتام تک اپنی پیداواری کارروائیوں کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، کمپنی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اس ضمن میں آگاہ کردیا ہے۔
انڈس موٹر کمپنی نے دستیاب خام مال سمیت دیگر درکار سامان کی قلت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا پلانٹ 5 روز کے لیے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کمپنی اس وقت ملک میں دستیاب خام مال اور دیگر پارٹس کی کم سطح کا سامنا کر رہی ہے اور اسے سپلائی چین کے مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے۔
اس صورتحال کے باعث گاڑیوں کی تیاری کے لیے ضروری پرزوں کی کمی واقع ہوئی ہے۔ انڈس موٹرز نے جمعرات کو اسٹاک فائلنگ میں کہا کہ اس کے نتیجے میں، کمپنی اپنی پیداواری ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ ’نتیجتاً، کمپنی نے اپنے پروڈکشن پلانٹ میں 26 سے 30 ستمبر 2024 تک عارضی طور پر کام معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی اس وقت خام مال اور پرزوں کے ذخائر کی کمی کا سامنا کر رہی ہے اور سپلائی چین کے مسلسل چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں گاڑیوں کی پیداوار کے لیے ضروری پرزوں اور اجزاء کی کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے کمپنی اپنی پیداواری ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہے۔
انڈس موٹر کمپنی مالی سال 2024 کے دوران 152.48 ارب روپے کی آمدنی حاصل کی تھی جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 177.71 ارب روپے تھی یعنی اس میں 14 فیصد کمی ہوئی، تاہم کم آمدنی کے باوجود کمپنی مالی سال 24 میں 19.38 ارب روپے کا مجموعی منافع حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 7.93 ارب روپے کا منافع ریکارڈ کیا گیا تھا جس کی بڑی وجہ فروخت کی کم لاگت تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان کا آٹو سیکٹر شدید دباؤ کا شکار ہے، جس کی وجہ ملک کی سست اقتصادی ترقی، بڑھتی مہنگائی، اور قرض کی بڑھتی لاگت ہے جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ مسئلہ اس وقت سنگین ہوجاتا ہے جب بڑی حد تک درآمدات پر منحصر یہ شعبہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کے ساتھ گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ کرنے پر مجبور ہوتا ہے، اس صورتحال کے پیش نظر ماہرین درآمدات پر انحصار کم کرنے کی غرض سے زیادہ مقامی پیداوار پر زور دے رہے ہیں۔
اس ماہ کے شروع میں انڈس موٹر کمپنی کے بورڈ نے پیداوار کی مقامی سطح پر تیاری کو بڑھانے کے لیے 1.1 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی منظوری دی ہے، یہ سرمایہ کاری فروری میں اعلان کردہ 3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کے علاوہ ہے۔