اسلام آباد میں ایچ آئی وی پھیلانے والے 25 کلینکس سیل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اسلام آباد کے 25 کلینکس کوغیر محفوظ طبی طریقے اختیار کرکے خون سے پیدا ہونے والے انفیکشن پھیلانے کے الزام میں سیل کردیا۔
حکام میں مطابق مذکورہ کلینکس ہیپاٹائٹس بی، سی اور ایچ آئی وی کے ساتھ ساتھ اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس کے پھیلاؤ کا باعث بن رہے تھے۔
مذکورہ کلینکس زیادہ تر نااہل افراد یا اتائی چلا رہے تھے۔ ان کلینکس میں سرنجوں کو دوبارہ استعمال کیا جاتا تھا اور وہ انفیکشن کی روک تھام اور کنٹرول پروٹوکول پر عمل پیرا ہوئے بغیر طاقتور اینٹی بائیوٹکس بھی لگا رہے تھے۔
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق ان میں سے بہت سے ادارے غیر رجسٹرڈ تھے اور صحت عامہ کو سنگین خطرات لاحق تھے۔
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر قائد سعید کے نے ان اتائی کلینکس کی طرف سے اینٹی بائیوٹکس خصوصاً کارباپینم کے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس اور لائیو اسٹاک اسٹیرائیڈز کا غلط استعمال پاکستان میں اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس میں اضافے کا باعث بن رہا ہے جبکہ ہیپاٹائٹس اور ایچ آئی وی جیسے انفیکشن بھی پھیلا رہا ہے۔
ڈاکٹر سعید نے صحت عامہ کے نظام کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے لوگ علاج معالجے کی زیادہ سکت نہیں رکھتے اس لیے پیسے بچانے کی غرض سے ایسے اتائی کلینکس کا رخ کرلیتے ہیں جس سے ان کی صحت کو شدید خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
انہوں نے ریگولیٹڈ اور سستی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنا کر روک تھام پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا جس سے اس وقت مزاحم انفیکشن کے علاج پر خرچ ہونے والے اہم اخراجات کو بچایا جا سکتا ہے۔
دیگر کلینکس کے خلاف کارروائی
اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے 25 کلیکنس کو سیل کرنے کے علاوہ 13 دیگر کو قواعد و ضوابط کی عدم تعمیل پر معطل کردیا ہے جبکہ معمولی خلاف ورزیوں پر 66 کلینکس کو نوٹس جاری کیا۔
اتھارٹی نے خبردار کیا کہ غیر محفوظ کلینکوں کو بند اور آئی پی سی کے معیارات کو سختی سے نافذ کیے بغیر عوام میں خطرناک انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں ہوگا۔