بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوگیا، بیرسٹر ڈاکٹر سیف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ترجمان خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ راولپنڈی احتجاج کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل ہیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں عظیم الشان قافلہ احتجاج مظاہرے میں شرکت کرے گا۔ عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر آج راولپنڈی سے ٹکرائے گا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کا فیصلہ کن معرکہ شروع ہوگیا ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ پرامن احتجاج ریکارڈ کرنے جا رہے ہیں، راج کماری مریم نواز پولیس گردی کی کوشش نہ کریں۔ پرامن احتجاج کو خراب کرنے کی کوشش کی تو پورا پاکستان سڑکوں پر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جعلی مقدمات اور فارم 47 کے جعلی حکومت کے خاتمے تک احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔ جعلی حکومت سے نجات دلانا اب فرض بن چکا ہے۔
جی ٹی روڈ سے راولپنڈی آنے والی سڑک کو ٹیکسلا کے مقام رتہ شاہ پر کنٹینرز لگا کر راستے بند کردیے ہیں۔ روات سے راولپنڈی آنے والی سڑک کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے۔ مری روڈ پر وارث خان، کمیٹی چوک اور مریڈ چوک پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔ اسلام آباد ایکسپریس وے پر فیض آباد کھنہ پل، پی ڈبلیو ڈی اور روات پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔
راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر حسن وقار چیمہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی انتظامیہ اور مقامی پولیس امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔ اٹک اور راولپنڈی کی مقامی انتظامیہ کو پاکستان رینجرز (پنجاب) کی 6 کمپنیاں مدد فراہم کریں گی جو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کی درخواست پر تعینات ہیں، فوجی دستے اتوار تک دونوں اضلاع میں موجود رہیں گے۔
ایک ویڈیو پیغام میں، پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے کہا کہ پنجاب کے دارالحکومت سے کارکنان عدلیہ کی آزادی کے لیے شروع کی گئی تحریک کے لیے لیاقت باغ پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قانون اور آئین کی بالادستی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
راولپنڈی کے تاجر پریشان
پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے کاروبار میں خلل پڑنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے راجہ بازار اور مری روڈ کے دکانداروں نے شہر کو بند کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ حکومت کو احتجاج کے لیے الگ جگہ مختص کرنی چاہیے کیونکہ اس سے کاروباری سرگرمیوں اور سڑکوں پر لوگوں کی نقل و حرکت میں خلل پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی اور گیس مہنگی ہونے سے تاجر پہلے ہی مالی پریشانیوں کا شکار ہیں اور اس شہر میں آئے دن مظاہرے ہوتے رہتے ہیں۔ اس سال کے شروع میں جماعت اسلامی نے بجلی کی مہنگی قیمت کے خلاف مری روڈ پر دھرنا دیا جب کہ اساتذہ، تحریک لبیک پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی مظاہرے کیے گئے۔