اسلام آباد

سانحہ 9 مئی ناقابل معافی جرم ہے، وزیراعظم شہباز شریف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم شہباز شریف نے سانحہ 9 مئی کو ناقابل معافی جرم قرار دے دیا۔
شہبازشریف نے لندن میں نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ 9 مئی ناقابل معافی جرم ہے، سوشل میڈیا پر گھٹیا پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے، گزشتہ حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات تباہ کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ میں دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقات ہوئی، برطانیہ کے وزیراعظم، بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس اور ترکیہ کے صدر طیب اردوان سے بھی بڑی اچھی ملاقات ہوئی۔
مختلف زعما سے ملاقاتیں
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی عراق کے وزیراعظم اور کویت کے ولی عہد اور مختلف زعما سے ملاقاتیں ہوئیں، جن میں بڑی مفید باتیں ہوئی، پاکستان کے ساتھ برادرز اسلامی ممالک کے تعلقات بڑھانے کے لیے مؤثر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے بطور وزیراعظم مخلصانہ کوشش کی کہ پاکستان کے عوام کے جذبات پوری دنیا تک پہنچاؤں، چاہے وہ فلسطین اور غزہ میں ظلم و بربریت ہو۔ انہوں نے کہا کہ 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں ہزاروں بچے بھی شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان میں جو حملے کیے گئے ہیں ان کی ہم نے شدید مذمت کی ہے، فلسطین میں ہونے والے مظالم پر ہم نے خاص طور پر کہا ہے کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا قتل عام بند ہونا چاہیے اور فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی ضمیر کو جاگنا چاہیے اور فلسطین کی آزاد ریاست کا قیام عمل میں لانا چاہیے، مگر اس سے قبل فلسطین میں جنگ بندی اور فلسطین کو اقوام متحدہ میں نمائندگی ملنی چاہیے۔
اقوام متحدہ میں کشمیر کے حوالے سے تفصیل سے بات کی
انہوں نے کہا کہ اسی طرح اقوام متحدہ میں مَیں نے کشمیر کے حوالے سے بھی تفصیل سے بات کی۔ مَیں نے بتایا کہ کس طرح کشمیری مائیں، بیٹے، بزرگ، نوجوان بچے اور بچیاں اپنی آزادی کی جنگ 100 سال سے لڑرہے ہیں، کشمیر کی وادی ان کے خون سے سرخ ہوچکی ہے مگر ہندوستان کے جبر کا کشمیریوں نے مردانہ وار مقابلہ کیا اور آج تک کرتے چلے آئے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ آرٹیکل 370 کشمیریوں کے لیے ایک جھوٹی رعایت تھی ، مگروہ بھی مودی سرکار نے 2019 میں ان سے چھین لی۔ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے خلاف ہے، پوری دنیا نے بھارتی اقدام کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں اور مختلف برادر ممالک کا دورہ کر کے عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) پروگرام سے متعلق بات کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، امارات،چین کی مدد کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام نہ ملتا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کے لیے ذاتی کوششیں کیں، آرمی چیف نے برادر ملک کا دورہ کر کے آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق بات کی، امید ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے اندرونی چیلینجز کا ذکر بھی کیا خاص طور پر معاشی چیلینجز کے بارے میں بات کی، پچھلے 16 ماہ میں ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پہنچ چکا تھا، ہم نے کمال اجتماعی کاوشوں سے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، آئی ایم ایف سے ایک معاہدہ بھی ہوا ہے، دنیا کے بڑے ادارے پاکستان کی معاشی حالات بہتر ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔
عام عوام نے بہت قربانی دیدی، اب قربانی دینے کا وقت اشرافیہ کا ہے
ان کا کہنا تھا کہ ملکی ترقی کے لیے ٹیکس کا نظام بہتر کرنا ہوگا، جولوگ پہلے سے ٹیکس دے رہے ہیں، ان پر نئے ٹیکسوں کا بوجھ لادیں گے تو نہ ملک ترقی کرے گا، نہ ٹیکس بڑھے اور نہ معاشی ترقی ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 77 سالوں میں پاکستان میں اگر کسی نے قربانی دی ہے تو عام آدمی نے دی ہے، چاہے ٹیکس ہو یا دوسرے اخراجات عام عوام پر بوجھ پڑا، آج قربانی دینے کا وقت اشرافیہ کا ہے، عوام مہنگائی کے بوجھ تلے پس گئے، اب ان کو اس بوجھ سے نکالنے کا وقت ہے۔

متعلقہ خبریں