حب،سیلابی ریلے میں بہہ جانے والا درگاہ شانورانی پل کی مرمت تاحال نہ ہو سکی


حب(قدرت روزنامہ)حالیہ مون سون بارشوں میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے والا درگاہ شانورانی پل تاحال مرمت نہ ہو سکا۔ زائرین اور علاقہ مکینوںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے محکمہ تعمیرات و مواصلات کے دعوے جھوٹ کے پلندے ثابت ہوئے، تفصیلات کے مطابق درگاہ شاہ نورانی سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ڈھاٹ چڑھائی کے مقام پر حالیہ مون سون بارشوں کے دوران سیلابی ریلے میں بہہ جانے والا پل تاحال مرمت نہ ہو سکا جس کی وجہ سے درگاہ شاہ نورانی کی زیارت پر آنے والے زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ پل کی بحالی کیلئے اب تک کوئی انتظامات نہیں کئے گئے ہیں۔ پل کے تعمیراتی کام میں ناقص کارکردگی کی وجہ سے پل سیلابی ریلے کا نظر ہوگیا۔ ملک بھر سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں زائرین درگاہ شاہ نورانی کی زیارت پر آتے ہیں۔ گزشتہ ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی مذکورہ پل کی مرمت کا کام شروع نہ ہونے کی وجہ سے زائرین کو شدید دشواری کا سامنا کرنے پڑرہا ہے۔ درگاہ شاہ نورانی کی زیارت پر آنے والے زائرین کا کہنا ہے حکومت بلوچستان اور یہاں کی انتظامیہ کی جانب سے اس پل کی مرمت کا کام شروع نہ کرنے سے ہمیں شدید دشواری کا سامنا کرنے پڑرہا ہے۔ درگاہ شاہ نورانی کی طرف آنے والے روڑ پہلے سے خطرناک ترین روڈ ہیں اوپر سے حکومت بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی لاپرواہی و مذکورہ پل کے ٹھیکیدار کی جانب سے ناقص کارکردگی کسی بھی وقت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے۔ زائرین نے وزیراعلی بلوچستان، کمشنر قلات، ڈپٹی کمشنر خضدار سمیت دیگر اعلی حکام سے مذکورہ پل کی مرمت کا کام جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ دوسری جانب بارشوں کے فوری بعد حکومت بلوچستان کے محکمہ تعمیرات و مواصلات کے حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ صوبے بھر میں جہاں جہاں سڑکوں پلوں کو نقصان پہنچا ہے وہاں پر محکمہ مواصلات اور ضلعی انتظامیہ کی توسط سے بحالی کا کام شروع کیاگیا ہے اور تمام سڑکوں کو بحال کردیا گیا ہے لین زمینی حقائق حکومتی ادارے کے دعووں کے برعکس ہیں۔