نت نئے قوانین کےبجائے پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے،جوائنٹ ایکشن کمیٹی


کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ میں نجی اسکولوں کی نمائندہ تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ نت نئے قوانین کےبجائے پہلے سے موجود قوانین پر عملدرآمد کرایا جائے ۔ منگھوپیر سلطان آباد میں آل منگھوپیر پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کےتحت جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں آل پرائیویٹ اسکولز ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرمین سردار ملک، وائس چیئرمین جمیل اصغر کے علاوہ مختلف نمائندہ تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ سردارملک نے گفتگو میں کہا وزیرتعلیم اور سیکرٹری تعلیم نجی اسکولوں کے نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں۔ نجی اسکول تمام قوانین پر عمل کررہے ہیں. حکومت چاہتی کہ دس فیصد مفت تعلیم کےقانون پر عمل ہو، نجی اسکول دس فیصد سے بھی زیادہ طلبا کو مفت تعلیم دے رہے ہیں۔وائس چیئرمین جمیل اصغرنے کہا کہ ہم تعلیم دے رہے ہیں،ہماری کسی سے لڑائی نہیں لیکن نجی اسکولوں کو دھمکانا کسی صورت مناسب طرزعمل نہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ سرکاری اسکولوں کی حالت زار بہتر بنانے کےلیے انسپکٹر تعینات کردیں نجی اسکولوں کو انسپکشن کی ضرورت نہیں۔ دانش الزمان، عبدالرحمان، عبدالستار آفریدی، آفتاب تابی سمیت دیگر عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ ہوش کے ناخن لیں، نجی اسکول نہ صرف بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ بلکہ نجی اسکولوں کی وجہ سے افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ حکومت سندھ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعےنجی اسکولوں کو ہراساں کرنا بند کردیں۔