قانونی تجارت کو اسمگلنگ سے مربوط کرنا درست نہیں، گور نر بلو چستان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا ہے کہ صنعت و تجارت کے بغیر کسی ملک اور صوبے کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا،بزنس کمیونٹی کسی بھی ملک اور صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،پاکستان اور بلوچستان کا مفاد کاروبار کو پروموٹ کرنے میں ہیں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کا صوبے کی بزنس کمیونٹی کےلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے سالانہ جنرل باڈی اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس سے قبل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خلجی، بلا مقابلہ نومنتخب صدر حاجی ایوب مریانی،سنیئر نائب صدر حاجی اختر محمد کاکڑ ،نائب صدر انجینئر میر وائس خان کاکڑ ،سابق صدر حاجی عبداللہ اچکزئی،سابق سنیئر نائب صدر حاجی آغاگل خلجی اور سابق نائب صدر سید عبدالاحد آغا و دیگر نے گورنر بلوچستان کو ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان آنے پر خوش آمدید کہا۔اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے پیٹرن ان چیف غلام فاروق خلجی نے کہا کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے تمام18ہزار ممبران ٹیکس فیئر ہیں چیمبر کے عہدیداران و ممبران نے روز اول سے ہی ملک اور صوبے اور کاروباری طبقے کی مفادات کو مدنظر رکھ کر جدوجہد کی ہے ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان کے سال 2024-26کی کابینہ کا بلا مقابلہ انتخاب صوبے کی تاجر برادری کے اتحاد و اتفاق کا مظہر ہے بزنس کمیونٹی کی چمن اور تفتان و دیگر بارڈرز پر کاروبار بری طرح متاثر ہیں انہوں نے شکوہ کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں بزنس نظر نہیں آرہا ہمیں امید ہے کہ اس بابت صوبائی حکمران ضرور توجہ دیں گے۔اس موقع پر سابق صدر حاجی عبداللہ اچکزئی نے دو سالہ رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ انہوں نے اپنی مدت کے دوران چمن بارڈر سے ایل پی جی کی درآمد شروع کرنے،بازارچہ تفتان بزنس گیٹ وے کی فعالی،بوستان اکنامک زون میں صنعتوں کےلئے بجلی و دیگر سہولیات کی فراہمی،ائیر پورٹ کے توسیعی منصوبے پر جلد کام مکمل کرنے سمیت دیگر میں کامیابی حاصل کی انہوں نے لینڈ روٹ پر 30فیصد ٹیکسز کے چھوٹ کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سے صوبے کی بزنس کمیونٹی ملک کے دیگر اکائیوں کے کاروباری طبقے کا مقابلہ کرنے کے قابل ہو گی۔اجلاس کے شرکا ءسے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب صدر حاجی ایوب مریانی نے کہا کہ ہم بوستان اسپیشل اکنامک زون،خضدار اسپیشل اکنامک زون،انڈسٹریل اسٹیٹ سرکی روڈ اور انڈسٹریل زون مشرقی بائی پاس کی ترقی اور فعالی کے نامکمل منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لینڈ روٹ پر بزنس کمیونٹی کو 30فیصد رعایت دینے کی ضرورت ہے اس سے یہاں کاروبار میں اضافہ ہوگا اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،انہوں نے کہا کہ صوبے کی بزنس کمیونٹی کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان سے وابستہ توقعات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔اس موقع پر گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل کا کہنا تھا کہ کاروبار کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس وقت ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز وہاں کاروبار کےلئے موزوں ماحول اور وابستہ افراد کو دی جانے والی آسانیاں ہیں جس میں وہاں کے چیمبرز نے بھر پور کردار ادا کیا ہے مجھے خوشی ہے کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان بھی صوبے کی فعال ترین چیمبر ہے اس کی صوبے کی بزنس کمیونٹی کےلئے خدمات اپنی مثال آپ ہیں انہوں نے کہا کہ میں چمن بارڈر سے متعلق دو بار وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے ملاقاتیں کر چکا ہوں قانونی تجارت کو اسمگلنگ سے مربوط کرنا درست نہیں میں صوبے کی کاروباری طبقے کے مسائل وفاق تک پہنچانے کےلئے ہمہ وقت تیار ہوں اور گورنر ہاﺅس بلوچستان کے دروازے بزنس کمیونٹی کےلئے ہمیشہ کھلے ہیں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ائیر پورٹ کے قریب سرکاری اراضی دستیاب ہوئی تو پروسیسنگ پلانٹس اور ایگزیبیشن سنٹرز کےلئے دے دیں گے۔ انہوں نے بوستان اسپیشل اکنامک زون میں صنعتیں لگنے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے صوبے میں پیداوار بڑھے گی اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازم اپنے لئے جبکہ بزنس مین دوسروں کےلئے روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے آخر میں انہوں نے سابقہ صدر حاجی عبداللہ اچکزئی ،سنیئر نائب صدر حاجی اختر محمد کاکڑ اور سید عبدالاحد آغا کو میڈل پہنائے جبکہ سردار عبدالرحمن کھیتران نے نومنتخب صدرور کو گلدستے پیش کئے۔