جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز کے اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کےخلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتال


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کی دو بڑی جامعات جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز کے استاتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائےگی کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو جامعہ بلوچستان اور بیوٹمز کے ملازمین نے جامعات کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف مشترکہ طور پر کوئٹہ پریس کلب کے باہر علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کردیا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ اور بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر سہیل بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں جامعات کے ملازمین کو گزشتہ دو سالوں سے تنخواہوں کی ادائےگیوں میں تاخیر کی جارہی ہے نئے مالی سال کے آغاز کے باوجود گزشتہ دو ماہ سے ملازمین کو نصف یا پھر بلکل بھی تنخواہیں ادا نہیں کی جارہیں جس سے ملازمین شدید کوفت اور اضطراب میں مبتلا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جامعات کے استاتذہ قوم کے مستقبل کے معمار ہیں لیکن بلوچستان میں استاتذہ کو تنخواہیں ادا نہ کر کے نان شبینہ کا محتاج بنا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری بھی کوئٹہ میں موجود ہیں پیپلز پارٹی کا انتخابی منشور تھا کہ جی ڈی پی کا 5فیصد تعلیم کے لئے مختص کیا جائے گا تاہم اب تک ایسا اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جامعات کے ملازمین کو فور ی طور پر مکمل تنخواہوں کی ادائےگی یقینی بنائی جائے اور جامعات کے مالی بحران کومستقل طور پر حل کیا جائے ۔علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ آج بھی پریس کلب کے باہر دوپہر دو سے شام 6بجے تک جاری رہے گا ۔