اسٹیبلشمنٹ کی چوائس تبدیل ہو گئی؟ آج ملک بھر میں الیکشن کروائے جائیں تو مرکز میں کونسی جماعت کی حکومت ہو گی؟ معروف تجزیہ کار کا حیران کن دع
انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ صورتحال میں آج الیکشن ہوں اور ایک ہنگ پارلیمنٹ وجود میں آئے تو پیپلز پارٹی کے مرکز میں حکومت بنانے کے امکانات زیادہ ہیں ،اور زرداری صاحب کوئی غلط بات نہیں کر رہے،اگر تحریک انصاف سیٹیں لوز کرے گی تو کہاں سے لوز کرے گی اور وہ سیٹیں کس کے پاس جائیں گی؟کیا جنوبی پنجاب میں سے پیپلز پارٹی پانچ سات سیٹوں کا اضافہ کر سکے گی؟کیا بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے انہیں ایک دو سیٹیں اور مل سکتی ہیں ؟یہ ساری نمبر گیم تو سیٹوں کی ہے،بظاہر انہوں نے کراچی سے ایک سیٹ جیت کر بھی دکھائی ہےلیکن اس وقت ان کی حکومت تھی اور جب نگران حکومت ہو تو اس وقت سیٹیں جیتنا مشکل ہوتا ہےبا نسبت اپنی حکومت کے دوران سیٹیں جیتنے سے لیکن دوسری طرف ہم دیکھیں تو تحریک انصاف اپنی حکومت میں بھی ضمنی انتخابات ہاری ہے،اگر پیپلز پارٹی نے کوئی ہاری ہوئی سیٹ جیتی ہے تو یہ بھی ان کے لئے ایک پلس پوائنٹ ہے،ہمیں اپوزیشن جماعتیں ضمنی انتخابات جیتتی ہوئی نظر آئی ہیں اور تحریک انصاف ضمنی انتخابات ہارتی ہوئی دکھائی دی ہےلہذا یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ اپوزیشن میں سے کسی جماعت کی مرکزی حکومت بنےتو پیپلز پارٹی کے زیادہ چانسز ہوں گے . مزمل سہروری کا کہنا تھاکہ اقتدار میں آنے کے لئے عوامی حمایت کے ساتھ ساتھ کچھ اور بھی فیکٹرز ہوتے ہیں جن کے ذریعے آپ اقتدار میں آتے ہیں ،ان کے بغیر عوامی حمایت موجود بھی ہو تو اقتدار میں آنا ممکن نہیں ہوتا ،ان فیکٹرز کو اگر سامنے رکھا جائے تو اس وقت پیپلز پارٹی ہی اسٹیبلشمنٹ کی آپشن لگ رہی ہےکہ اگر انہوں نے تحریک انصاف کے بعد کسی کو چانس دینا ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہی ہے ،یہ کیسے ہو گا ؟اگر کرنے والے کرنے پر آئیں تو یہ کام اتنا نا ممکن نہیں ہے . . .