شہریوں نے ڈی سی کوئٹہ، سپیشل مجسٹریٹس اور اسسٹنٹ کمشنرز کی حالیہ کاروائیوں کو صرف کاغذی کاروائی اور دکھاوا قرار دیا اور کہا کہ آپ کے چھاپے، جرمانے اور انسپیکشن غیر موثر ہیں، کیونکہ سڑکوں پر کاروائی کے بعد دفتروں میں لین دین ھو جاتی ہے کہ آپ کی کاروائیاں اس وقت موثر ہوں گی جب انتظامیہ کے زمہ دار لین دین نہ کریں اور عوام کو ریلیف ملےگا . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ میں تندوری روٹی اڑان بھر رہی ہے کم وزن زیادہ قیمت ڈی سی کوئٹہ تندور ایسوس ایشن کے آگے بے بس، کوئٹہ میں نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باوجود روٹی سستی نہ ہو سکی کوئٹہ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دوسریبار روٹی کی قیمتوں میں کمی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، لیکن تاحال انتظامیہ اور حکومت اس پر عمل درآمد نہیں کرا سکیں . کوئٹہ میں تندور مافیا کےاشارے پر چل رہا ہے جو انتظامی آفیسروں کا ایمان خرید چکا ہے شہریوں کہتے ہیں کہ آٹے کی 50 کلو بوری کی قیمت کچھ ماہ پہلے پانچ سے چھ ہزار کے درمیان تھی تب بھی روٹی موجودہ قیمت پر فروخت ہو رہی تھی اور اب اٹے کی بوری کی قیمت کافی کم ہو کر 3900 روپے پر آگئی ہے تو اب بھی روٹی وہی پرانے مہنگے ریٹ پر فروخت ہو رہی ہے .
متعلقہ خبریں