شمالی امریکا و انٹارکٹیکا میں سورج گرہن کے مناظر دیکھے جاسکیں گے، لیکن پاکستان سے نظر نہیں آئے گا . یہ ایک خاص قسم کا سورج گرہن ہے جسے رنگ آف فائر بھی کہا جاتا ہے، مقامی وقت کے مطابق رات 8:45 پر شروع ہوگا . سورج گرہن شمالی اور جنوبی امریکا کے علاقوں کے ساتھ ساتھ جنوبی چلی اور ارجنٹائن کے کچھ حصوں اور انٹارکٹیکا میں بھی دیکھا جاسکے گا . یہ رنگ آف فائر سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند براہ راست سورج کی ڈسکوں کے اوپر سے گزرتا ہے لیکن زمین سے دور ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں کناروں کے گرد ایک روشن حلقہ نظر آتا ہے . رپورٹس کے مطابق ایک جزوی سورج گرہن تقریباً 85 منٹ تک نظر آئے گا، جزوی چاند گرہن جنوبی امریکا، انٹارکٹیکا، شمالی امریکا اور بحر اوقیانوس اور بحر الکاہل بشمول ہوائی کے مختلف حصوں میں دیکھا جائے گا . ناسا کے مطابق اس دوران آنکھوں کی خصوصی حفاظت کرنی چاہیے کیونکہ سورج گرہن کے دوران سورج کو براہ راست دیکھنا کبھی بھی محفوظ عمل نہیں سمجھا جاتا کیونکہ اس کی وجہ سے آپ اپنی آنکھوں کو مستقل طور پر نقصان پہنچا سکتے ہیں . ناسا کے ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدہ دھوپ کا چشمہ چاند گرہن کے چشموں میں شمار نہیں ہوتا . سورج کو براہ راست دیکھنے کے لیے باقاعدہ دھوپ کے چشمے محفوظ نہیں ہیں . چشموں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونا ضروری ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)رواں برس کا دوسرا اور آخری سورج گرہن پاکستان میں دیکھا جاسکے گا یا نہیں اس حوالے سے محکمہ موسمیات نے بتایا کہ 2024 کا آخری سورج گرہن 2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب ہوگا لیکن پاکستان میں نہیں دیکھا جاسکے گا .
محکمہ موسمیات کے مطابق 2 اور 3 اکتوبر کی درمیانی شب سورج کو گرہن لگے گا .
متعلقہ خبریں