رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ قطبی اور پہاڑی گلیشیئرز ممکنہ طور پرکئی دہائیوں تک پگھلتے رہیں گے، جس کے نتائج بڑی حد تک تشویش ناک ہیں، اس صورت حال کو خطرے کی علامت سمجھا جائے . خیال رہےکہ دنیا بھر میں موسمیاتی شدت سنگین صورت حال اختیار کرتی جارہی ہے، پاکستان کا درجہ حرارت بھی پچھلی ایک صدی کے دوران میں اعشاریہ 83 ڈگری بڑھ چکا ہے . موسموں کی شدت دنیا کے ہر کونے تک پہنچ رہی ہے، بین الاقوامی ادارے نووا نے جولائی 2021 کو کرہ ارض کا گرم ترین مہینہ قرار دیا تھا . گرین ہاؤس گیسز کرہ ارض کے درجہ حرارت کو بڑھانے کا باعث ہیں، ان میں سب سے اہم کاربن ڈائی آکسائیڈ ہے جو سورج کی روشنی جذب کرتی ہے اور اسے خلا میں واپس جانے سے روک دیتی ہیں اور یوں گلوبل وارمنگ کا باٰعث بنتی ہے . جنگلات اور پودے ان گیسز کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ، اس لیے ان کی حفاظت اور اضافے پر ماہرین زور دے رہے ہیں . واضح رہے کہ رواں برس جون میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی گلیشیئرز پگھلنے میں غیر معمولی تیزی آگئی تھی- تیزی سے گلیشیئرزپگھلنے کےعمل نے سیلاب کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی تھی جس کے بعد ممکنہ تباہ کاری سے بچنے کی پیشگی تیاریاں شروع کردی گئی تھیں- گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ اور اپر ہنزہ کے کئی علاقوں میں گلیشیئرز پگھلنے سے سیلاب اور طغیانی کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا- جس کے بعد وزیراعظم کی ہدایت پر معاون خصوصی ملک امین اسلم ہنگامی دورے پر ہنزہ پہنچے تھے اور انہوں نے گلیشیئرز کا جائزہ لیا تھا- ملک امین اسلم نے ہوپر اور نگرمیں بھی ماہرین کی ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی تھی- . .
واشنگٹن(قدرت روزنامہ) پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے شدید بحران کا سامنا، قطبی اور پہاڑی گلیشیئرز ممکنہ طور پرکئی دہائیوں تک پگھلتے رہیں گے، اقوام متحدہ نے پاکستان میں گلیشیئرز پگھلنےکی صورتحال تشویشناک قرار دیدی- تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے پاکستان میں گلیشیئرز پگھلنےکی صورت حال کو تشویش ناک قرار دے دیا . اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل برائے موسمیاتی تبدیلی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو گلوبل وارمنگ کے بحران کا سامنا ہے .
متعلقہ خبریں