نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا . پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشتگردوں کے لیے سوفٹ ٹارگٹ ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا . حکومت نے حکام کو عوامی آگاہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی ہے . قبل ازیں، حکومت پنجاب نے یکم اکتوبر کو فیصل آباد اور بہاولپور میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے 2 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی تھی . گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے میانوالی، فیصل آباد، جھنگ، بہاولپور اور چنیوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں آئین کی بالادستی اور عدلیہ میں جاری رسہ کشی کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی . واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف 4 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی جی چوک اور 5 اکتوبر کو لاہور کے مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے .
محکمہ داخلہ، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی .
متعلقہ خبریں