حکومت کی جانب سے تاحال نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا جب کہ آئی ایس پی آر آئی ایس آئی کے نئے سربراہ سے متعلق اعلان کر چکی ہے،اس صورتحال میں اپوزیشن کو بھی تنقید کرنے کا موقع مل گیا اور یہ قیاس آرائیاں کی جانے لگیں کہ سول ملٹری تعلقات خراب ہو رہے ہیں تاہم گذشتہ روز وزیراعظم نے پارلیمانی اجلاس میں ایسی تمام باتوں کی تردید کی اور کہا کہ حکومت چاہتی تھی افغان صورتحال کے تناظر میں ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کام جاری رکھتے ، مگر آرمی چیف نے بتایا کہ آرمی ایکٹ میں اس بات کی مزید گنجائش نہیں ہے . اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی محمد مالک کا کہنا ہے کہ میری اطلاعات کے مطابق لندن سے نوازشریف کا پیغام آیا ہے کہ آپ نے سپورٹ کرنا ہے کہ یہی ڈی جی آئی ایس آئی (ندیم احمد انجم) تعینات ہونا چاہئیے . میاں صاحب کے خیال میں شاید اس طریقے سے ان کے لیے راستہ کھل جائے اور ڈیل ہو جائے . جبکہ اسی حوالے سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فوج نے ڈی جی آئی ایس آئی کے نام کا اعلان مشاورت کے بغیر نہیں کیا ہو گا . نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک میں یہ تماشہ لگا لیا گیا ہے . آرمی چیف اور وزیراعظم کے مابین کی گئی مشاورت کبھی بھی عوام کے سامنے نہیں آتی . انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے ایک بند کمرے میں ہو سکتا ہے ، اور ہوتا بھی ہے لیکن یہ معاملات وہیں تک رہتے ہیں . فوج نے ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے نام کا اعلان کر دیا ہوا ہے . اور جو اس عہدے پر قائم تھے اُن کو پشاور میں کور کمانڈر تعینات کیا گیا اور جو کراچی کے کور کمانڈر ہیں انہیں ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا ہے . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) سینئر صحافی محمد مالک نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن سے میاں صاحب کا یہ پیغام آیا ہے کہ آپ سپورٹ کریں، یہی ڈی جی آئی ایس آئی تعینات ہونا چاہیئے . تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اس وقت نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی موضوع بحث ہے .
متعلقہ خبریں