چند روز قبل سوشل میڈیا پر متاثرہ بچی کے والد کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں انہوں نے اپنی بیٹی کی درد ناک بیماری کا علاج کروانے کی اپیل کی تھی . جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی اور وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی ہدایت پر بچی کا علاج شروع کیا گیا تھا . حکومت بلوچستان نے بچی کا علاج کرنے کے لیے ورثا سے رابطہ کیا تھا اور بیمار بچی کو ایمبولینس کے ذریعے چلڈرن اسپتال پہنچا دیا گیا تھا جہاں شعبہ سرجری کے سربراہ پروفیسر سرجن غلام نبی ناصر نے بچی کی ڈھائی گھنٹے کی Sacrococcygeal teratoma (SCT) سرجری کی . آپریشن کے ذریعے ہٹاے جانے والا ٹیومر 5 کلو وزنی تھا . طبی ماہرین کے مطابق Sacrococcygeal teratoma ایک ایسا ٹیومر ہے جو ریڑھ کی ہڈی کے نیچے دم کی ہڈی (coccyx) کے قریب تیار ہوتا ہے . SCTs پیدائش کے وقت موجود ہوتے اور یہ ہر 35,000 بچوں میں سے ایک میں ظاہر ہوتے ہیں . قبل ازیں بچی کے والدین علاج کے لیے پنجاب بھی گئے تھے لیکن آپریشن کے رقم نہ ہونے کی وجہ بچی کے علاج کرانے سے قاصر تھے . بچی کے والدین نے فوری طور بچی کا آپریشن کروانے پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور چلڈرن اسپتال کوئٹہ کے پیڈز سرجری کے سربراہ پروفیسر سرجن غلام نبی ناصر کا شکریہ ادا کیا ہے . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)کوئٹہ کے چلڈرن اسپتال میں ڈاکٹروں نے موسیٰ خیل کی رہائشی 3 سالہ بچی کی ریڑھ کی ہڈی میں موجود ٹیومر کامیابی سے نکال لیا .
بچی ٹیومر کے سسب چلنے پھرنے سے قاصر تھی .
متعلقہ خبریں