اسلام آباد میں فوج طلب، ڈی چوک پہنچنے والے پی ٹی آئی کارکن گرفتار، مزید نفری تعینات
پی ٹی آئی کے ڈی چوک پر احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد مکمل طور پر سیل کردیا گیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈی چوک پر احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد مکمل طور پر سیل کردیا گیا، شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت ترین ناکہ بندی کردی گئی، وفاقی دارالحکومت قلعے میں تبدیل ہوگیا جبکہ فوج کو بھی طلب کرلیا گیا، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر متعدد افراد گرفتار کرلیے گئے، راستوں کی بندش سے عوام کو آمد و رفت میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث شہراقتدار میں شاہراہوں کی بندش کے ماضی کے سب ریکارڈ ٹوٹ گئے، اسلام آباد کو مکمل سیل کردیا گیا۔
راولپنڈی سے آنے والوں کے لیے تو کنٹینر لگائے گئے اسلام آباد کے باسیوں کی نقل حرکت بھی محدود کردی گئی، ریڈ زون سیل، تعلیمی ادارے اور مرکزی شاہراہیں بند، موبائل فون سروس اور میٹرو سروس بھی معطل کردی گئی۔
داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینرز لگائے جانے کے باعث گاڑی تو ناممکن جبکہ موٹرسائیکل والے بھی راستے تلاش کررہے ہیں جبکہ جگہ جگہ پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ڈی چوک پر پہنچنے والے پی ٹی آئی کارکن سمیت کئی افراد کوحراست میں لے لیا۔اسلام آباد کے داخلی راستے موٹروے چوک ، ٹی چوک ، 26 نمبر چنگی ، فیض آباد اورمری سے آنے والے راستے بند ہیں،
اسلام آباد پولیس کے مطابق اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، شہریوں سے گزارش ہے کسی بھی غیرقانونی عمل کاحصہ نہ بنیں،امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔
علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی تیاری مکمل کرلی، وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے قافلے روانہ ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ڈی چوک احتجاج کے لیے مخصوص اور تربیت یافتہ دستہ قافلوں سے پہلے جائے گا، راستے کلئیر کرنے کے لیے بھاری مشینری قافلوں سے آگے ہوگی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے قافلوں کو اسلام آباد کے راستے بند ہونے کے باوجود ہر صورت ڈی چوک تک پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ڈی چوک احتجاج کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا 11 بجے پشاور سے روانہ ہوں گے اور 12 بجے صوابی میں کارکنوں سے خطاب کریں گے۔
کابینہ اراکین، پارٹی قیادت اور اراکین اسمبلی اپنے حلقوں کے قافلوں کی نگرانی کریں گے۔
رکن قومی اسمبلی کو احتجاج کے لیے 500 کارکن لانے کا ٹاسک دیا گیا ہے جبکہ احتجاج کے لیے خصوصی کنٹینر تیاراور ساؤنڈ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ
پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لیں۔
پنجاب کے شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، یعنی ان شہروں میں عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی۔ حکام کے مطابق اس کی خلاف ورزی پر پولیس یا دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کر سکیں گے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں ہیں۔ اٹک میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی منظوری
پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کی منظوری دی، اہم سرکاری عمارتوں اور ریڈ زون کی سیکیورٹی فوج کے سپرد ہوگی، اسلام آباد میں رینجرز پہلے ہی تعینات ہے۔
احتجاج سے قبل مری روڈ اور فیض آباد میں مزید کنٹینرز پہنچ گئے
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج سے قبل مری روڈ اور فیض آباد میں مزید کنٹینرز پہنچ گئے ہیں جبکہ احتجاج کے باعث اسلام آباد کے داخلی راستوں کو مکمل بند رکھا جائے گا۔
صوابی، ہارون آباد، برہان، جی ٹی روڈ ، براہمہ بہتر، واہ کینٹ اور میاں خان کے مقامات پر موٹرویز بھی بند کر دی گئی ہیں، ریسٹ ایریا میں ہیوی مشینری پہنچ گئی ہے جبکہ فائر برگیڈ، موبائل کرینز، ایمبولینس بھی پہنچا دی گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا سے آنے والے تمام راستے بند
خیبرپختونخوا سے آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں، موٹروے ایم ون چار مقامات جی ٹی روڈ، اٹک خورد، حسن ابدال، چسکاپوانٹ پر مکمل بند ہے۔ جبکہ سی پیک کو بھی مختلف مقامات سے سیل کردیا گیا ہے۔ ضلع بھر کے داخلی خارجی راستے بند ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے گرفتاریاں شروع کر دیں
اسلام آباد پولیس نے بھی احتجاج سے قبل گرفتاریاں شروع کر دی ہیں۔ پولیس نے شہر بھر سے مالشیے، بھکاری، موٹر سائیکل سوار سمیت اسلام آباد آنے والے 412 افراد گرفتار کر لئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان بستیوں سے بھی کاوروائی کر 60 کے قریب افغان شہریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تمام افراد کو بہارہ کہو، ترنول، سنگجانی سے گرفتار کیا گیا، اسلام آباد پولیس کا دعویٰ ہے گرفتار تمام افراد تحریک انصاف کے کارکنان ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرہن سے کیل لگے ڈنڈے، غلیل اور کنچے بھی برآمد کر لیے گئے۔ مظاہرین کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، آج رات سے ریڈ زون میں رینجرز کو تعینات کر دیا جائے گا۔
گرفتاریوں کیلئے ٹیمیں تشکیل
اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے سات ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، ہر ٹیم میں 15 سے 17 پولیس اہلکار اور افسران کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ سات ٹیمیں اسلام آباد کے مختلف مقامات پر گرفتاریاں کریں گی، ہر ٹیم کا انچارج سب اسپکٹر رینک کا افسر ہوگا۔
گرفتاری کے لئے تشکیل ٹیموں کی سربراہی ایس پی رینک کا افسر کرے گا، ٹیمیں آج رات سے کریک ڈاؤن شروع کریں گی، تھانوں کی مدد سے مقامی افراد کو گرفتار کیا جائے گی، کل احتجاج کے لئے آنے والوں کو بھی یہ ہی ٹیمیں گرفتار کریں گی۔
ڈبل سواری بند
شہر میں امن و امان کے لیے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے آئندہ دو روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوچکا ہے، خلاف ورزی کرنے والے موٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
میٹرو بس بند
جڑواں شہروں میں چلنی والی میٹروبس سروس بھی آج مکمل طور پر بند رہے گی، راولپنڈی صدر اسٹیشن تا پاک سیکریٹریٹ تک میٹرو بس سروس بند رہے گی۔
خیبر میں انٹرنیٹ سروس غیر معینہ مدت کیلئے بند
خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں انٹرنیٹ سروس غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی گئی۔
خیبر کے علاقے باڑہ میں گزشتہ شام سے انٹر نیٹ سروس بند ہے، جس کے باعث کاروباری حضرات اور طلبا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ انٹر نیٹ سروس غیر معینہ مدت کے لیے بند کی گئی ہے۔