لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج: پارٹی قیادت روپوش، سینکڑوں کارکنان گرفتار، شہر میں کنٹینرز لگ گئے، انٹرنیٹ معطل
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پی ٹی آئی کی جانب سے آج (5 اکتوبر کو) مینار پاکستان گراؤنڈ میں احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا . پولیس نے احتجاج سے نمٹنے کے لیے پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے 600 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ پارٹی قیادت روپوش ہوگئی ہے . علاوہ ازیں، لاہور کے مختلف مقامات پر کنٹینرز پہنچا دیے گئے ہیں، موٹروے بابو صابو انٹرچینج، ٹھوکر نیاز بیگ اور لاہور سیالکوٹ موٹر وے کے داخلی راستوں پر بھی کنٹینر کھڑے کردیے گئے ہیں، صابو انٹرچینج کو عام ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، ٹھوکر نیاز بیگ انٹر چینج سے بھی ٹریفک کو موٹروے پر داخل نہیں ہونے دیا جارہا، راستے بند کیے جانے پر اسلام آباد اور دیگر شہروں کو جانے والے شہریوں کو سخت پریشانی کا سامنا ہے . مینار پاکستان گراؤنڈ پراحتجاج کی کال کے باعث ریلوے اسٹیشن، مینار پاکستان گراؤنڈ اور لاری اڈے کی طرف جانے والی سڑکوں اور دیگر مقامات پر بھی کنٹینر پہنچا دیے گئے تاہم شہر میں فی الوقت ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے . پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں 3 سے 8 اکتوبر تک 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے . اس سے پہلے پنجاب کے 7 اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا تھا . محکمہ داخلہ کے مطابق جن علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے وہاں پر سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے جلوس سمیت کسی بھی قسم کی سرگرمی پر پابندی عائد ہوگی . پاکستان تحریک انصاف نے 5 اکتوبر کو عمران خان کی سالگرہ کے موقع پر مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی تھی مگر انتظامیہ نے اجازت دینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی گئی تھی . لاہور ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا تھا کہ پی ٹی آئی کی درخواست پر 30 ستمبر تک فیصلہ کیا جائے مگر ضلعی انتظامیہ نے ابھی تک تحریک انصاف کو مینار پاکستان پر کسی بھی قسم کی تقریب کا این او سی جاری نہیں کیا، نہ ہی اس حوالے سے کوئی اور فیصلہ ہوسکا . پی ٹی آئی کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے جلسے کی اجازت نہ ملنے کے بعد اب احتجاج کیا جائے گا . . .