ماہ رنگ بلوچ کو کراچی ایئر پورٹ پر کیوں روکا گیا؟
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)پیر کی شب کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو ائیر پورٹ حکام نے بیرون ملک سفر کرنے سے روک دیا اور ان کی دستاویزات بھی تحویل میں لے لیں۔
ائیرپورٹ سے اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں ماہ رنگ بلوچ نے کہا، ’ٹائم میگزین نے دنیا کے 100 بااثر ابھرتے ہوئے رہنماؤں کو ایک تقریب میں شرکت کی دعوت دی تھی جس کے لیے ان کی نیویارک کی فلائٹ طے تھی، تاہم ایف آئی اے حکام نے مجھے کراچی ایئرپورٹ پر بلاجواز روک دیا۔‘
ماہ رنگ بلوچ نے کہا، ’مجھے ایئر پورٹ پر روکنے کی کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی اور ایئر پورٹ حکام نے میرا پاسپورٹ لے لیا حالانکہ میرا نام ای سی ایل لسٹ میں نہیں ہے، وہ میرے سوالوں کا جواب نہیں دیتے، میرے خیال میں یہ صرف بلوچ آوازوں کو خاموش کرنے کی کارروائی ہے کیونکہ میرے سفر کو روکنے کا کوئی جائز مقصد نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ صرف بلوچ آوازوں کو بین الاقوامی سطح پر خاموش کرنے اور بلوچستان میں 2 دہائیوں سے جاری نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش ہے، بلوچستان میں کسی بھی میڈیا ادارے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ بلوچستان کی صورتحال کو سامنے لائے، ہمیں یقین ہے کہ اس سے بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوں گے۔
دوسری جانب بلوچستان کے سابق نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ماہرنگ بلوچ کراچی ایئرپورٹ کی اسٹاپ لسٹ پر ہیں کیونکہ ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، وہ پاکستان کو بدنام کرنے اور دنیا کے سامنے اپنے دہشتگرد کزنز کی داستان سنانے کے لیے بیرون ملک جانا چاہ رہی تھیں۔
واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جان اچکزئی نے لاپتا افراد کے حوالے سے پروپیگنڈا ناکام ہو چکا ہے، کچھ عناصر ریاست کے خلاف منظم مہم چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ کا جو کردار ہے وہ سب کو معلوم ہے، وہ کسی باہر کے ملک میں پناہ لینا چاہتی ہیں، ہو سکتا ہے وہ ملالہ ٹو ثابت ہوں۔