پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی کے بعد 52 افراد کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی لگانے کے بعد اس کے 52 افراد کو فورتھ شیڈول میں ڈال دیا گیا۔
حکومت نے ریاست مخالف سرگرمیوں پر پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی عائد کی ہے اور اسے کالعدم قرار دے دیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے آج بتایا کہ پی ٹی ایم کے افغان طالبان اور کالعدم ٹی ٹی سے رابطے ہیں، اس لیے کالعدم قرار دیا گیا۔
عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ کسی بھی تنظیم کو ثبوت کی بنیاد پر کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پی ٹی ایم کے دہشتگرد تنظیموں سے رابطوں اور فنڈنگ کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ پی ٹی ایم کے ساتھ رابطے کرنے والی تنظیموں کے لیے یہ وارننگ ہے، کسی کو بھی نظریہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ پی ٹی ایم کی کسی بھی طرح سپورٹ نہیں کی جاسکتی، ان کے لوگوں نے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں پر حملے کیے۔
فورتھ شیڈول میں شامل کیے افراد کا تعلق جنوبی وزیرستان، صوابی، باجوڑ، خیبر، مالاکنڈ اور مہمند سے ہے۔
جنوبی وزیرستان
جنوبی وزیرستان سے جن افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے ان میں تنظیم کے سربراہ منظور احمد پشتین، شاہ فیصل غازی، جمال مالیار، عالم زیب، محمد سمیع عرف پشتین، حیات خان،امیر حمزہ، اشتیاق محسود، محمد بلال، عبدلقہار، ڈاکٹر سید عالم، سیف الرحمان، مرتضٰی خان محسود، مصطفیٰ چمٹو، محمد فاروق، محمد سجاد شامل ہیں۔
صوابی
اس کے علاوہ صوابی سے خیر الامین، لیاقت علی یوسف زئی، عرفان مجنون، محمد علی اور محمد عثمان کو فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے۔
باجوڑ
باجوڑ سے پابندی کی زد میں آنے والوں میں سلمان خان، ابوذر خان، غیرت خان، آصف علی، واجد علی اور حذیفہ شامل ہیں۔
خیبر
اسی طرح خیبر سے تعلق رکھنے والے حسین احمد، آفتاب شنواری، سمیع اللہ، محب آفریدی، محمد حنیف، جہانگیر خان، ملک نصیر احمد، خان ولی، عمران لالا اور امجد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے گئے ہیں۔
مالاکنڈ
مالاکنڈ سے تعلق رکھنے والے ظہیر جہان، ہدایت الرحمان، تاج محمد غرزنگ، مشتاق خان، سعید تجمل حسن اور کامران کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مہمند سے شاکر (فکرمند)، مراد افغان، حبیب اللہ، سلیمان خان، قیصر خان، سلمان خان،صفدر مہمند، تفسیر مہمند اور زاہد صافی کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کیے گئے ہیں۔