’بیماری کو بہانا سمجھا گیا‘، شیر افضل مروت نے احتجاج میں شرکت نہ کرنے پر خاموشی توڑ دی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے سوشل میڈیا پر گردش کر نے والی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔ شیر افضل مروت نے ایک ویڈیو پیغام میں خود کو زہر دینے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی صحت کے حوالے سے بہت سی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ حالیہ احتجاج اور دھرنے میں ان کی عدم شرکت میں ان کی بیماری کو بہانے کے طور پر پھیلایا گیا اس حوالے سے حقائق عوام کے سامنے رکھنے چاہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمیشہ عمران خان کی رہائی، آئین اور جمہوریت کی بالا دستی کے لیے احتجاج پر زور دیا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ انہیں شرمند گی ہے کہ جب ورکرز اور پاکستانیوں نے کمرہمت باندھی تو اس وقت ان کی صحت نے اجازت نہیں دی کہ وہ احتجاج میں شرکت کر سکیں۔ اس ہمت کو دیکھنے کے لیے ان کی آنکھیں ترس گئی تھیں۔ 9 مئی کے بعد جس طرح قوم کو ڈرایا گیا تھا، اس کے بعد حال ہی میں ہونے والے دھرنے میں عوام کی ہمت کا یہی خواب انہوں نے دیکھا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ جب اسلام آباد پولیس نے انہیں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا پھر 8 دن ان کی تحویل کے بعد رہائی ملی تو انہیں کورونا اور مختلف بیماریوں نے گھیر لیا جس سے ان کا وزن بھی کم ہوا۔ ان بیماریوں پر سوشل میڈیا پر زہر دینے کی خبریں گردش کرنے لگیں لیکن ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے جوٹیسٹ کرائے ہیں وہ بھی کلیئر آئے ہیں اس میں کسی قسم کا زہر نہیں پایا گیا۔
واضح رہے گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف نے ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سے اسلام آباد جانے والے راستے بند کر دیے گئے تھے اور جڑواں شہروں میں موبائل سروس بھی معطل کی گئی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف نے ایک بار پھر ڈی چوک میں احتجاج کی تیاری شروع کر دی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے نئے احتجاج کے لیے نیا شیڈول تیار کر لیا، تحریک انصاف کا 11 اکتوبر کو ملتان اور ساہیوال میں احتجاج ہوگا۔
پی ٹی آئی 12 اکتوبر کو گوجرانوالا اور سرگودھا میں احتجاج کرے گی، 13 اکتوبر کو ڈی جی خان، 14 اکتوبر کو لاہور اور فیصل آباد میں احتجاج ہوگا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں احتجاج کے بعد اسلام آباد میں احتجاج کی دوبارہ کال دی جائے گی۔