آئی پی پیز سے معاہدوں کا خاتمہ خوش آئند ہے، عوام کو ریلیف ملنا چاہیے، امیر جماعت اسلامی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے 5 انڈیپینڈینٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے معاہدوں کے خاتمے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ رقم عوام کو بجلی کے بلز کے ذریعے واپس کی جانی چاہیے۔
منصورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آئی پی پیز سے معاہدے ختم ہونے کے بعد 411 ارب روپے قومی خزانہ میں آئیں گے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اب وہی پیسہ بجلی کے بلز میں کم کرکے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان آئی پی پیز کو ناجائز طور پر ہزاروں ارب روپے دیے گئے تاہم اب 5 آئی پی پیز کے معاہدے ختم ہونا خوش آئند ہے لیکن اب حکومت کو اگلے ماہ سے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔
’چوری میں ملوث کون تھا یہ بھی عوام کو بتایا جائے‘
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ بھی بتایا جائے کہ کون کون اس چوری میں ملوث رہا اور وہ کون سے عناصر تھے جنہوں نے یہ عذاب عوام کے سروں پر مسلط کیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ ایسی آئی پی پیز ہیں جو پاک فوج کے زیر اثر چلتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان آئی پی پیز سے کیے گئے معاہدوں کا فرانزک آڈٹ کرتے ہوئے ذمے داران کو سامنے لایا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کیپییسٹی پیمنٹ اورپیٹرول لیوی کو فوری طور پر ختم کرے۔
’پی ٹی آئی کو احتجاج کا حق ہے‘
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کو احتجاج کا حق حاصل ہے اور اس پر حکومت کو فاشسٹ رویہ نہیں اپنانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کہہ کر جان نہیں چھڑوائی جا سکتی کہ آئی جی پولیس نے سب کچھ کیا ہے۔
کابینہ کا فیصلہ
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے جمعرات کو پہلے مرحلے میں 5 آئی پیز کے معاہدے منسوخ کرنے کی تجویز منظور کرلی ہے۔
اس فیصلے کے بعد ملکی خزانے کو مجموعی طور پر 411 ارب روپے بچت ہوگی جبکہ بجلی صارفین کو 60 ارب روپے سالانہ فائدہ حاصل ہوگا اور فی یونٹ نرخ میں کمی ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 5 آئی پیز پیز کے معاہدے منسوخ کیے جائیں گے جبکہ دیگر آئی پی پیز سے معاہدوں پر بھی بتدریج نظر ثانی کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیرف میں کمی بھی لائی جائے گی۔