سابق دوست موجودہ سیاسی حریف: علی امین اور فیصل کریم کنڈی کی ملاقات کیسی رہی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کو کالعدم قرار دیے جانے کے بعد کی صورتحال اور جرگے کے معاملے پر وزیراعلیٰ ہاؤس خیبرپختونخوا میں اہم بیٹھک ہوئی جس میں گورنر فیصل کریم کنڈی کو بھی دعوت دی گئی۔
فیصل کریم کنڈی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے سابق دوست اور موجودہ سیاسی حریف ہیں، تاہم انہوں نے وزیراعلیٰ کی دعوت پر سیاسی جماعتوں کے جرگے میں شرکت کی اور اس موقع پر ان کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات بھی ہوئی۔
گورنر فیصل کریم کنڈی کی آمد کے موقع پر موجود ایک ذرائع نے بتایا کہ گورنر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر انجینیئر امیر مقام کے ہمراہ وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے تو علی امین گنڈاپور نے ان کا استقبال کیا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ اور گورنر نے ہاتھ ملائے اور خیریت درفیات کی، اور پھر دونوں جرگہ ہاؤس میں چلے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ اور گورنر نے کچھ زیادہ بات چیت نہیں کی۔ ملاقات صرف ہاتھ ملانے تک محدود رہی۔ انہوں نے بتایا کہ جرگہ ہال میں تقریب میں بھی وزیر اعلیٰ اور گورنر ایک ساتھ بیٹھے، اور ایک دوسرے کی باتوں کی تائید کی۔
تقریب میں گورنر اور وزیراعلیٰ کا موقف
پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے خلاف کارروائی پر وزیراعلیٰ اور گورنر ایک پیچ پر نظر آئے، گورنر نے بھی جرگے سے خطاب کیا، جس کے دوران وزیراعلیٰ نے سر ہلا کر ان کی تائید کی، جبکہ گورنر نے بھی وزیراعلیٰ کی کسی بات سے اختلاف نہیں کیا۔
وزیراعلیٰ اور گورنر کے مابین لفظی جنگ
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی دونوں کا تعلق خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔ دونوں دور کے رشتہ دار ہیں اور ماضی میں دونوں میں دوستی بھی تھی اور اکٹھے شکار کیا کرتے تھے۔
سیاسی وابستگی کے باعث اب دونوں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی میں مصروف تھے، اور ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تھے۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گورنر فیصل کریم کنڈی کی حلف برداری کی تقریب میں بھی شرکت نہیں کی۔ جبکہ گورنر نے حلف اٹھا کر پشاور پہنچنے کے بعد علی امین کو گورنر ہاؤس آنے کی دعوت بھی دی تھی جسے انہوں نے قبول نہیں کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جعلی حکومت کا نمائندہ ہے۔