عمران خان کو نقصان پہنچانے کیلئے مجھے کس نے مہرے کی طرح استعمال کیا۔۔ جمائما خان نے بڑا انکشاف کر دیا، پوری پاکستانی قوم ہکا بکا

لاہور (قدرت روزنامہ) وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی حریفوں نے عمران خان کو نقصان پہنچانے کیلئے “انہیں” مہرے کی طرح استعمال کیا۔برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان نے تازہ انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ جیسے سابق امریکی صدر بل کلنٹن کو چوٹ پہنچانے کے لئے مونیکا لیونسکی کو استعمال کیا گیا، ویسے سیاسی حریفوں نے عمران خان کو نقصان پہنچانے کے لئے “انہیں” مہرے کی طرح استعمال کیا۔جمائما خان بل کلنٹن اور مونیکا لیونسکی کے تعلقات اور اس سے جڑے مواخذے کی کہانی پر مبنی ڈرامہ Impeachment کی پروڈیوسر ہیں، جسے 19 اکتوبر سے برطانوی ٹی وی پر نشر کیا جائے گا۔جمائما نے کہا کہ اپنی اور مونیکا لیونسکی کی زندگی میں مماثلت دیکھی، میں بھی عمر میں بڑے، سیاسی حیثیت میں نمایاں شخص کے ساتھ رشتے میں تھی، مجھے مونیکا لونسکی کے انٹرویو کے دوران احساس ہوا کہ اسی سال مجھے بھی پاکستان چھوڑنا پڑا تھا۔ مجھے بھی جھوٹے مقدمات میں سیاسی بنیادوں پر جیل کی دھمکی دی گئی تھی۔

مجھے لگا کہ (مونیکا لونسکی اور جمائما خان کی کہانیوں) میں بہت مماثلت تھی۔ میں نے اپنے سے ایک کافی بڑی عمر کے شخص سے شادی کی ہوئی تھی، جو کہ سیاسی طور پر طاقتور تھا اور اسے نقصان پہنچانے کے لیے مجھے نشانہ بنایا جا رہا تھا۔وزیراعظم کی سابقہ اہلیہ نے کہا کہ پاکستان میں گزارے وقت میں ارینجڈ شادیوں کے کچھ فوائد بھی دیکھے، اسلاموفوبیا اور یہودیوں سے نفرت دونوں کو بہت قریب سے دیکھا، لگتا ہے دونوں کے بیچ کھڑی ہوں، دو دنیاؤں، دو نظریات کو بیک وقت سمجھ سکھتی ہوں۔یاد رہے کہ جمائما خان ایک اور پروجیکٹ پر بھی کام کر رہی ہیں جو کہ فلم ہے ‘وٹ ڈز لوو ہیو ٹو ڈو ود اٹ‘ (یعنی پیار کا اس سے کیا تعلق ہے)۔ فلم میں مرکزی کردار شادی سے ڈرتی برطانوی فلمساز کا ہے جو پاکستان آ کر اریجنڈ میرج کو عکسبند کرنے کی کوشش کرتی ہے اور انکے پیار کے بارے میں خیالات بدل جاتے ہیں۔ جمائما نے اس فلم کا سکرپٹ دس سال میں لکھا ہے۔بی بی سی کے مطابق جمائما کا کہنا تھا کہ جب وہ پاکستان گئی تھیں تب ان کے ارینجڈ میرج کے بارے میں خیالات باقی دوستوں جیسے ہی تھے کہ یہ پرانا، پاگلوں والا خیال ہے۔ مگر میں دس سال کے بعد جب لوٹی تو میرے خیالات ذرا سے مختلف تھے جہاں مجھے اس کے کچھ فوائد نظر آ رہے تھے۔