قتل ہونے سے قبل معروف بھارتی سیاستدان بابا صدیق کی آخری سوشل میڈیا پوسٹ کیا تھی؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت میں نیشنل کانگریس پارٹی کے رہنما اور ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر مقتول بابا صدیق کا آخری ٹویٹ اور سوشل میڈیا پوسٹ منظر عام پر آ گئی ہے جس میں انہوں نے معروف بھارتی صعنت کار رتن ٹاٹا کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔
بابا صدیق کو بھارت میں ہفتے کے روز ان کے بیٹے ذیشان صدیق کے دفتر کے باہر مبینہ طور پر نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا، وہ ایک بہترین سیاستدان ہونے کے علاوہ اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کے ساتھ ہمیشہ سوشل میڈیا کےذریعے جڑے رہتے تھے۔
بابا صدیق کی عمر 66 برس تھے، وہ ہنس مکھ اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے، وہ اپنی تمام تر سرگرمیوں کے علاوہ تواتر کے ساتھ سوشل میڈیا پر اپنے ووٹرز اور سپوٹرز کے لیے ستائشی پیغامات بھی لکھا کرتے تھے۔
قتل ہونے سے قبل ان کا آخری ٹویٹ اور انسٹاگرام پوسٹ معروف سابق بھارتی صنعت کار رتن ٹاٹا جو 9 اکتوبر کو 86 برس کی عمر میں چل بسے تھے، کے نام تھا، جس میں بابا صدیق نے رتن ٹاٹا کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انتہائی مختصر اور جامع پیغام لکھا کہ ’ ایک عہد تمام ہوا‘۔
سوشل میڈیا صارفین ان کی اس آخری سوشل میڈیا پوسٹ پر تبصرے کر رہے ہیں اور جواباً انہیں اور ان کے کردار پر خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرہ میں رام مندر کے قریب میں نامعلوم افراد نے بھارتی سیاستدان بابا صدیق پرفائرنگ کی، ان پر فائرنگ ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب کی گئی، انہیں تین گولیاں لگیں۔
فائرنگ سے بابا صدیق شدید زخمی ہوگئے جنہیں تشویشناک حالت میں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
بابا صدیق پرفائرنگ کے واقعے کے ایک ملزم فرار ہوگیا جبکہ 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا جن میں سے ایک کا تعلق اترپردیش اور ایک کا ہریانہ سے ہے۔
کچھ بھارتی میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جا رہا ہے کہ بابا صدیق کے قتل میں گرفتار 2 مشتبہ افراد نے ممبئی پولیس کو یہ بتایا ہے کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے تعلق رکھتے ہیں۔
اس حوالے سے یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ مشتبہ گینگسٹر نے بابا صدیق کو ممبئی میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کے لیے قتل کیا ہے۔
لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے فی الحال بھارتی میڈیا پر پھیلی ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ بھارتی اداکار سلمان خان اور ان کے اہلِ خانہ کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے پچھلے کافی عرصے سے مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
سلمان خان کی ممبئی میں واقع رہائش گاہ پر فائرنگ کا ایک واقعہ بھی پیش آچکا ہے جس میں خوش قسمتی سے سلمان خان اور ان کے اہل خانہ محفوظ رہے اور فائرنگ کرنے والے موٹرسائیکل سوار دو لڑکوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔