آئینی اصلاحات اب نہیں تو کب، کیا آپ پاکستان میں نظام عدل سے مطمئن ہیں؟ بلاول بھٹو کا سوال


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وفاقی عدالت میں تمام صوبوں کے ججز کی نمائندگی برابر ہونی چاہیے، وہ سیدھے الفاظ میں برابری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کراچی میں ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو انہیں پیچھے ہٹنے کا کہہ رہے ہیں، اُن کو میرا جواب ہے، وہ خود پیچھے ہٹ جائیں۔
بلاول بھٹو نے اپنے خطاب کے دوران سوال کیا کہ کیا آپ پاکستان کے نظام عدل سے مطمئن ہے، اگر آئینی ترامیم اب نہ کی جائیں تو کریں؟
انہوں نے کہا کہ اگر آپ مانتے ہیں کہ آپ کا نظام عدل انصاف پر مبنی نہیں تو پھر آئینی اصلاحات کرنا ہوں گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کل مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہے، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی نے پہلے بھی آئینی اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا اور اب بھی امید ہے کہ یہ دونوں جماعتیں عوام کو آئینی اصلاحات کا تحفہ دیں گی۔
بلاول بھٹو نے ہاری کارڈ کو کسانوں کی مالی مدد اور زرعی ترقی کے حوالے سے انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر فصلیں خریدنے اور ان کی امدادی قیمت مقرر کرنے کا سہرا بھی شہید بینظر بھٹو اور صدر آصف زرداری ہی کو جاتا ہے۔
بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ماڈل مصر اور بھارت سمیت مختلف ممالک میں اپنایا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے زرعی آبادگاروں اور کسانوں کیلئے ’بینظیر ہاری کارڈ‘ جاری کردیا گیا۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں مراد علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت تک 15 لاکھ ہاری ہمارے پاس رجسٹرڈ ہیں، اس سال کیلئے 8 ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ سندھ بینک کے ذریعے ہاریوں کو بلا سود قرض دینے پر کام کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 25 ایکڑ سے زیادہ بڑے آبادگاروں کو بھی ہاری کارڈ دیا جائے گا، رجسٹرڈ کاشتکاروں میں 72 فیصد ایک سے ساڑھے 12 ایکڑ تک زمین کے مالکان ہیں، بینظیر ہاری کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو فوری نقد امداد اور آسان شرائط پر قرضے ملیں گے۔