ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ کے لیے ہفتے میں کتنے گھنٹے ورزش کرنا ضروری ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہائی بلڈ پریشر ایک سنجیدہ طبی مسئلہ ہے۔ اسے ’خاموش قاتل‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد کو اکثر اس بات کا علم ہی نہیں ہوتا کہ انہیں یہ مرض لاحق ہے۔ ہائی بلڈ پریشر سے امراض قلب، دل کے دورے اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر ایک عام مسئلہ ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کا شکار ہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ باقاعدگی سے ورزش کرکے ہائی بلڈ پریشر کو قابو میں رکھنا ممکن ہے۔
امریکی ماہرین کی حالیہ ریسرچ کے مطابق، ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کو قابو میں رکھنے کے لیے ہفتے میں کم از کم 5 گھنٹے کی معتدل جسمانی سرگرمی یا ورزش ضروری ہے۔ اگر یہ ورزش نوجوانی کی عمر سے جاری رکھی جائے تو ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ ممکن ہے۔
ریسرچ کے مطابق، جو لوگ نوجوانی سے ہفتے میں 5 گھنٹے ورزش کرنے کی عادت برقرار رکھتے ہیں انہیں ادھیڑ عمری میں ہائی بلڈ پریشر کا شکار لوگوں کے لیے تجویز کردہ ورزش کے زیادہ اوقات پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر انسان 60 سال کی عمر تک ہفتے میں کم از کم 5 گھنٹے ورزش کی عادت برقرار رکھتا ہے تو وہ خود کو ہائی بلڈ پریشر یا ہائپر ٹینشن سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ورزش کو معمول بنانے سے صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے جسمانی وزن کو مستحکم رکھنا ضروری ہے۔