’اسلام آباد میں رہنا اب عذاب بن رہا ہے‘ راستوں کی بندش پر شہری بلبلا اٹھے


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے شہر کی طرف جانے والے تمام راستے بند کر دیے گئے ہیں۔ شہر کے متعدد ایسے راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں جو ٹریفک پلان میں شامل نہیں تھے جو شہریوں کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔
صارفین ٹریفک پولیس پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کا بتایا گیا پلان ناکام ہو گیا ہے۔ جو روٹس انہوں نے دیے تھے وہ سارے راستے بند ہیں اور ٹریفک پولیس ایف ایم 92.4 بھی غلط معلومات دے رہا ہے۔ دوسری طرف ٹریفک میں پھنسے ہوئے صحافیوں کی شکایت ہے کہ ایس سی او کانفرنس کے کارڈز ہونے کے باوجود کوئی راستہ کھولنے کے لیے تیار نہیں۔
صحافی تنویر اعوان لکھتے ہیں کہ اسلام آباد راولپنڈی کے شہری آج گھروں پر ہی رہیں کیوں کہ ٹریفک پولیس نے جو راستے بتائے تھے وہ بھی بند ہیں اور گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہنے کے بعد بھی واپسی کا راستہ نہیں مل رہا ۔
ہمایوں نامی صارف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے یا سری نگر ہائی وے کے اطراف میں ہر وقت راستے بند ہیں جس سے شہری شدید پریشان ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وی آئی پی پروٹوکول کے چکر میں اسلام آباد کو بند کرنے کے بجائے اگر ریڈ زون کے پاس چھوٹا ایئر پورٹ یا ہیلی پیڈ وغیرہ بنا دیا جائے تو نہ سیکورٹی کی مشکلات ہوں گی اور نہ شہری پریشان ہوں گے۔
خاور گھمن نے لکھا کہ چینی وزیر اعظم کے ساتھ کھانے کی دعوت تھی لیکن 4 گھنٹے پارک روڈ، لہتراڑ روڈ اور اسلام آباد ایکسپریس روڈ پر مارے مارے پھرنے کے باوجود منزل مقصود پر نہ پہنچ سکے کیونکہ ٹریفک پلان کے مطابق کھلے روڈ بھی بند ہیں۔
مہوش نامی صارف نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد میں رہنا اب عذاب بن رہا ہے۔
عادل سعید عباسی نے لکھا کہ اسلام آباد کی مثالی پولیس نے عام شہریوں کو بھیڑ بکریاں ہی سمجھ لیا ہے۔ شنگھائی تعاون کانفرنس کے دوران شہریوں کے لیے دیے گئے متبادل راستوں کو بھی اسلام آباد پولیس کی جانب سے بند کر دیا گیا ہے، انہوں نے بلاک لگا کر راستے بند ہونے کی ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا کہ یہ مناظر بنی گالہ کے ہیں کہ جس راستہ کو انتظامیہ کی جانب سے مری جانے والوں کے لیے متبادل دیا گیا تھا لیکن یہ بھی بند ہے۔
ایک ایکس صارف نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے دیے گئے متبادل روٹس بھی مکمل طور پر بند ہیں۔ لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور کئی گھنٹوں سے لوگ متبادل روٹس پر خوار رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گھر پر رہیں ورنہ واپسی کا راستہ بھی نہیں ملے گا۔