بیٹوں سے بات نہ کروانے کا شکوہ، خواجہ آصف کا جمائما کی ٹوئیٹ پر ردعمل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی کی سابق اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹوں کے والد کے ساتھ مستقل طور پر نرمی برتی گئی جبکہ عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں بالکل نرمی نہیں برتی۔
سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر جمائمہ گولڈ اسمتھ کی پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے خواجہ آصف نے لکھا کہ اس شخص نے اپنے مخالفین کے لیے کبھی نرمی نہیں دکھائی تھی، نواز شریف کو اپنی قریب المرگ اہلیہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت تک نہیں دی گئی تھی۔
خواجہ آصف نے کہا اپوزیشن کے متعدد رہنماؤں کو بغیر کسی الزام کے جیل میں رکھا گیا تھا جبکہ عمران خان کو جیل میں مستقل طور پر نرمی برتی جارہی ہے، اہل خانہ سے بھی بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی تھی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے پاکستانی حکام پر عمران خان کو قید تنہائی میں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی دنوں سے ان کے بیٹوں کو عمران خان سے ٹیلی فون پر بات کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے تشویش پیدا ہوگئی ہے۔
منگل کو عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک طویل ٹویٹ جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے میرے بیٹوں کے والد عمران خان کے جیل میں علاج کے حوالے سے سیریس اور تشویشناک صورت حال سامنے آئی ہے۔ پاکستانی حکام کی جانب سے ان کے اہل خانہ اور ان کے وکلا کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ عمران خان سے متعلق تمام عدالتی سماعتیں بھی ملتوی کردی گئی ہیں۔ ان سے ملنے پر پابندی کے علاوہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان کے بیٹوں سلیمان اور قاسم خان کو ہفتہ وار فون کالز پر بھی 10 ستمبر سے پابندی عائد ہے۔
جمائما خان نے لکھا کہ ہمیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے اب ان کے سیل کی لائٹس اور بجلی بھی بند کردی ہے اور انہیں اب کسی بھی وقت اپنے جیل سیل سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔
جمائما نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل کے باورچی کو بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ اب وہ مکمل طور پر الگ تھلگ ہیں، قید تنہائی میں، ان کے بولنے پر بھی پابندی عائد ہے، ان کا بیرونی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
جمائما گولڈ اسمتھ کے مطابق ان کے وکیل ان کی حفاظت اور صحت سے متعلق فکرمند ہیں۔ یہ اقدامات عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ارکان اور حامیوں کو مسلسل نشانہ بنانے کے تناظر میں سامنے آئے ہیں تاکہ انہیں اور پاکستان میں تمام حزب اختلاف کو خاموش کرایا جا سکے۔
جمائماگولڈ اسمتھ نے مزید لکھا کہ’عمران خان کے بھتیجے حسان نیازی جو ایک عام شہری ہیں، اگست 2023 سے فوجی تحویل میں ہیں۔ ابھی حال ہی میں عمران خان کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ خان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ وہ پرامن طریقے سے ایک مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں اور انہیں اس وقت جیل میں رکھا گیا ہے، حالانکہ ان کی قید کی کوئی مناسب یا قانونی بنیاد موجود نہیں ہے۔
انہوں نے لکھا کہ’رواں سال جون میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے ماورائے قانون حراست نے بھی کہا تھا کہ عمران خان کو غیر قانونی اور من مانے طریقے سے حراست میں رکھا گیا ہے اور انہوں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے لکھا کہ ہم فوری طور پر عمران خان، ان کی بہنوں اور بھتیجے کی رہائی کے ساتھ ساتھ ان کے بیٹوں کا اپنے والد کے ساتھ رابطہ دوبارہ قائم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ انہیں براہ راست یقین دہانی کرائی جا سکے کہ وہ صحت مند ہیں اور ان کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جا رہی ہے۔