عالمی دنیا

شادی کے بعد بیوی بیماری میں مبتلا ہوئی تو اس کی شکل ہی بدل گئی۔۔۔ جانیں اس شخص نے بیوی کی جان بچانے کے لئے کیا انوکھا کیا؟

انگلینڈ(قدرت روزنامہ)“میری بیوی کو اچانک دورے پڑتے تھے جس کے بعد وہ بیہوش ہوجاتی تھی۔ ڈاکٹر سے پتہ چلا کہ اس کے دماغ سے خون رس رہا ہے“ارسلان قربان کی ردا سے محبت کی شادی تھی ۔ ارسلان نے جیون ساتھی کی تلاش کے لئے سوشل میڈیا کا سہارا لیا جہاں ان کی ملاقات ردا سے ہوئی۔ ارسلان اس وقت چھبیس سال کے تھے اور انگلینڈ میں رہتے تھے جبکہ ردا پچیس سال کی تھیں اور اسلام آباد میں رہتی تھیں۔ ان دونوں کی دوستی انٹرنیٹ سے شروع ہوئی اور محبت کے بعد دونوں ایک دوسرے کے گھر والوں سے ملے اور شادی ہوگئی۔ہنی مون کے بعد واپس گیا تو بیوی کی بیماری کی اطلاع ملی،

ہنی مون منانے کے بعد ارسلان واپس انگلینڈ چلے گئے جبکہ ردا کو ویزا ملنے میں تقریباً چھ مہینے کا وقت درکار تھا۔ ایک دن ارسلان نے ردا سے فون پر بات کی تو ردا نے انھیں الٹی، چکر اور آنکھوں سے روشنی کم ہونے کا بتایا۔ جس پر ارسلان گھبرا گئے اور ردا کو فوری طور پر اسپتال جانے کو کہا۔ تھوڑی دیر بعد ارسلن کو اطلاع ملی کے ردا بیہوش ہوگئیں تھیں جس کے بعد ان کا سی ٹی اسکین کیا گیا تو پتا چلا ان کے دماغ میں دو جگہ سے خون رس رہا ہے۔سر سے ہڈی کو نکالنے کا آپریشن کیا گیا،ارسلان کہتے ہیں کہ یہ دل دہلا دینے والی خبر سنتے ہی انھوں نے وقت ضائع کیے بغیر پاکستان کی فلائٹ بک کی اور ردا کے پاس پہنچ گئے۔ “مجھے یقین نہیں آرہا تھا یہ وہی ردا ہے کیونکہ وہ بہت خوبصورت تھی اور اسپتال میں اس کا چہرہ سوج چکا تھا اور رنگت سفید ہوگئی تھی۔ وہ بہت تکلیف میں تھی جو میں دیکھ بھی نہیں سکتا تھا۔ میں ردا کے پاس دس دن تک رہا وہ ہوش میں نہیں تھی بس کبھی کبھی آنکھ کھولتی تھی۔ اس دوران ڈاکٹر نے اس کے سر سے اس ہڈی کو نکال دیا جس سے اس کے دماغ پر سوجن آرہی تھی۔ اس کا آپریشن کامیاب ہوا لیکن پھر بھی وہ صحیح نہیں تھی اور دس دن مکمل ہونے پر مجھے واپس جانا تھا کیونکہ میری چھٹی ختم ہوگئی تھی“لوگوں سے مالی مدد بھی مانگی ،ارسلان کہتے ہیں کہ اپنی نئی نویلی من چاہی بیوی کو اس حال میں چھوڑ کر جانا ان کے لئے کافی تکلیف دہ تھا لیکن انھیں یہ کڑوا گھونٹ پینا تھا۔ واپس جانے کے بعد انھوں نے بیوی کے علاج کے لئے سوشل میڈیا پر لوگوں سے مدد مانگی اور اس طرح کئی مہینوں ان کی بیوی کا علاج چلتا رہا جس کے بعد وہ تھوڑا سا بولنے کے قابل ہوگئی ہیں۔ ارسلان ان تمام لوگوں کے شکرگزار ہیں جنھوں نے اس کڑے وقت میں ان کی بیوی کی مدد کی۔ وہ بس یہ کہتے ہیں کہ انھیں دعاوں میں یاد رکھا جائے تاکہ وہ اور ان کی بیوی دوبارہ پہلے کی طرح خوش و خرم زندگی گزار سکیں۔

متعلقہ خبریں