تفتیش کے بغیر احتساب کا عمل مکمل ہوتا ہے نہ خرابی ملتی ہے، شہزاد اکبر

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ تفتیش کے بغیر احتساب کا عمل مکمل نہیں ہوتا اور نہ ہی کسی چیز کی خرابی کا پتہ چلایاجاسکتاہے۔
میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہاکہ شوگر انکوائری کمیشن کی تحقیقات میں انکشافات ہوئے،ماہرین کے ذریعے انکوائریز کی گئیں،شوگر انکوائری کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کارروائی کی گئی۔
ماضی میں متعدد انکوائریز کو پبلک نہیں کیاگیا،پی ٹی آئی حکومت نے ہر معاملے پر انکوائری کرائی،شوگر ملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپے کی ٹیکس چوری سامنے آئی۔
89ملزکا آڈٹ مکمل کرکے ٹیکس کا نفاذ کردیاگیا،ان ملز میں بعض ایسی ہیں جن کے آڈٹ نہیں ہوئے،ٹیکس کے نفاذ کے بعد شوگر ملز کاٹیکس دو گنا بڑھ گیا۔گزشتہ سال شوگر ملز ٹیکس کی مد میں دگنا اضافہ ہوا،کچھ شوگر ملزمالکان نے عدالت سے اسٹے لیاہواہے،چینی کی بلیک مارکیٹنگ سے ٹیکس کانقصان ہوتاہے۔
حکومت نے چینی بحران پر بھی شفاف انکوائری کرائی،ماضی میں جوریٹ حکومت مقرر کرتی تھی وہ کسانوں کونہیں ملتاتھا،ماضی میں گنے کے کاشتکاروں کو مناسب معاوضہ نہیں ملتاتھا۔شہزاد اکبر نے کہاکہ نئی قانون سازی میں سٹےبازی کوغیرقانونی قراردیاگیاہے،ملک بھرمیں 2 ہزارسےزائدغیرقانونی پیٹرول پمپ بندکیےگئے،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سےمنسلک ہیں۔