لوگ صرف ذائقے کے لئے ہی نہیں بلکہ توانائی بحال کرنے اور جسم کو گرم رکھنے کے لئے جلیبی ملا دودھ پینے کیلئے دکانوں کا رخ کرتے ہیں . سردی کی آمد کے ساتھ ہی دودھ اور جلیبی والی دکانوں پر شہریوں کا رش بڑھ جاتا ہے، سردی کی شدت کم کرنے کے لئے گرما گرم دودھ میں جلیبی اور ملائی ڈال کر اس مزیدار پکوان سے لطف اندوز ہوتے ہیں . شہریوں کا کہنا ہے کہ یوں تو جلیبی سارا سال شہریوں کو لبھاتی ہے لیکن سخت سردی میں گرما گرم دودھ اور جلیبی کا اپنا ہی مزہ ہے اس سے جسم میں توانائی آتی ہے اور سردی کا احساس بھی کم ہوتا ہے . سردی کی شام میں دودھ جلیبی کا مزہ ہی کچھ اور ہے، دودھ جلیبی کی دکانیں رات گئے تک کھلی رہتی ہیں، پنجاب میں موسم نے انگڑائی لی تو دودھ جلیبی کی دکانیں بھی آباد ہو گئیں . پرانے دور کے بزرگ حکیم دودھ جلیبی کو آنکھوں کے گرد حلقے ختم کرنے اور چہرے کی رنگت نکھارنے کے لئے تجویز کرتے تھے . ہفتے میں ایک بار بھی اگر آدھا کلو دودھ میں ایک پاؤ یا آدھا پاؤ جلیبیاں کھالی جائیں تو زندگی کا رنگ ہی بدل جاتا ہے، کمردرد، تھکاوٹ، پریشانی، اعصابی تناؤ، نزلہ، زکام، بخار، ہڈیوں ، جوڑوں کا درد، سردرد، پٹھوں کا درد کھچاؤ جیسی بیماریوں کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ آپ کے قریب بھی آئیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سردی کے موسم میں گرما گرم دودھ اور جلیبی مل جائے تو کیا ہی کہنے، دودھ جلیبی جسم و جاں کو توانائی بخشتی ہے اور چہرے کی رنگت نکھارنے کے لئے بھی آزمودہ ہے . سردیاں شروع ہوتے ہی گرم گرم دودھ کا استعمال بڑھ جاتا ہے، گرم دودھ میں اگر جلیبی ڈالی لی جائے تو وہ مرغوب غذا بن جاتی ہے .
متعلقہ خبریں