چیف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق ترمیم عمران خان کی رضامندی سے مشروط


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اپوزیشن جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کے درمیان آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق کر لیا گیا ہے تاہم چئف جسٹس کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق آئینی ترمیم عمران خان کی منظوری سے مشروط کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کے مسودے پراتفاق کرلیا ہے تاہم چیف جسٹس کی تقرری 3 سینیئر ترین ججز میں سے کرنے کی تجویز دی ہے۔
آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ اور ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد نہ بڑھانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ چیف جسٹس کی تقرری میں سینیارٹی کے قانون کے بجائے 3 ججز کے پینل میں سے چناؤ کی تجویز پر اپوزیشن نے عمران خان کی رضا مندی سے مشروط کردی ہے۔
اپوزیشن نے تجویز دی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفیکیشن جاری کردیا جائے گا، تاہم آئندہ کے چیف جسٹسز کی تقرری کے لیے قانون سازی پر مشاورت کرلی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وفد کی عمران خان سے ملاقات میں آئینی ترمیم کے مسودے پر عمران خان کو بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد اپوزیشن اتحاد مشترکہ طور پر حکمت عملی بنائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اپوزیشن آئینی ترمیم کے مسودے پر مشترکہ لائحہ عمل اپنائے گی۔