سندھ ہائیکورٹ؛ سیلز ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کیلیے حلف نامے کی شرط معطل
کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ ہائیکورٹ نے سیلز ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے لیے حلف نامے کی شرط معطل کردی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے سیلز ٹیکس کے ریٹرنز فائل کرنے کے لیے حلف نامے کی شرط پر تاجر کمیونٹی نے ایف بی آر نوٹی فکیشن کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت تک حلف نامے کی شرط معطل کردی۔
عدالت نے ایف بی آر، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور دیگر سے یکم نومبر تک جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزاروں نے اسد اشفاق تولہ و دیگر کے توسط سے متعدد درخواستیں دائر کیں، جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ کمشنرز کو بھی پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ریٹرن کے ساتھ حلف نامہ بھی جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ حلف نامے کی شرط سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔ درخواست گزاروں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے سپلائرز کی کارروائیوں کی توثیق کریں۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہایف بی آر نے 17 اکتوبر کو ستمبر کے سیلز ٹیکس ریٹرن کے ساتھ حلف نامہ داخل کرنے کی شرط نافذ کردی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ ریکارڈ کا حصہ بنالیا اور ہدایت کی کہ ایف بی آر یقینی بنائے کہ ستمبر 2024 کے لیے سیلز ٹیکس گوشوارے حلف نامے کے بغیر جمع ہوں۔