ہمارے سینیٹرز کو لاپتا کردیا گیا کسی آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، اختر مینگل


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، ہمارے دو سینیٹرز اور ان کے بیٹے پانچ دن سے غائب ہیں، خاتون سینیٹر کے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر وزیراعظم کے ظہرانے میں بلایا گیا، کیا یہ ووٹ کی عزت ہے؟
مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے ملک میں ہنگامی صورتحال ہے خفیہ طریقے سے آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے ان کی تمام تر توجہ آئین کی ترمیم پر لگی ہوئی ہے کون سی ایسی مصیبت آن پڑی کہ راتوں رات ترمیم کرنی پڑ رہی ہے؟ ایسی کون سی ترمیم ہیں جسے پبلک کرنے سے خود حکومت کو شرم آرہی ہے؟
انہوں ںے کہا کہ آئین کی ترمیم پبلک ہوتی ہیں ہر شہری کو جاننے کا پورا حق ہے، آئینی دستاویزات کو خفیہ بنا کر چھپایا جا رہا ہے
دستاویزات کا خالق کون ہے؟ کیا حکومت ہے؟ اپوزیشن یا کوئی اور قوتیں؟ وہ قوتیں جن سے ہمیشہ اس آئین کو خطرہ رہا ہے ان ہی قوتوں نے ہمیشہ اس آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈالا ہے طاقت کے زور پر آئینی ترمیم کے لیے ووٹ ڈالنا کیا جمہوریت ہے؟ دنیا میں ایسی جمہوریت کی نظیر آپ کو کہیں نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی ماؤں بہنوں کو اٹھا کر آپ آئینی ترمیم کروانا چاہتے ہیں، 1973ء کے آئین میں یرغمالی ترمیم کو بھی شامل کر دیا جائے، بچوں اور خواتین کی چیخ و پکار سے لائی گئی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے، میں بیرون ملک تھا مجھ سے رابطہ کیا گیا کہ ہمارا ساتھ دیا جائے میں نے واضح کیا کہ میں تو بے روزگار ہوں استعفی دے چکا ہوں، اس دوران ہمارے دو سینیٹرز کو دھمکایا گیا اور ان کے کاروبار تباہ کیے گئے، میں نے کہا ہم نے مشرف دور میں بھی گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں کیے آج مشرف کے جانشین کے ساتھ بھی گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی ہمارے دو سینیٹرز اور ان کے بیٹے چار پانچ دن سے غائب ہیں، خاتون سینیٹر کے اہل خانہ کو یرغمال بنا کر ان کو وزیراعظم کے ظہرانے میں بلایا گیا، کیا یہ ووٹ کی عزت ہے؟ اسی ووٹ کی خاطر آپ ہمیں سڑکوں پر لائے؟ وہ خاتون اجلاس میں بات تک نہ کر سکی جس کا شوہر اور بچہ ان کے قبضے میں ہے۔
اختر مینگل نے واضح کیا کہ ہم کسی بھی مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے، آئینی ترمیم میں جنت کا راستہ بھی دکھایا جائے تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے، جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ہم کوئی بات نہیں کریں گے، ہم آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن اتحاد سے مشورہ کریں گے ویسے بھی اس ملک میں جمہوریت ہے کہاں؟؟
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ خاتون سینیٹر نسیمہ احسان کو رات کو پانچ سے چھ لوگ لاجز سے لے گئے، اب حکومت ان کی ہے یا نہیں اس سوال کا جواب ان سے پوچھیں، حکومت کے سوا بھی مجھے باقی لوگوں کا پیغام ملا ہے۔